Raja Rano Musical artist Is Going To Visit Kenya Next Month
Raja Rano Musical artist Is Going To Visit Kenya Next Month
National News from The Pk Media
Raja Rano Musical artist Is Going To Visit Kenya Next Month
آج کل کے دور میں ہر دوسرے شخص کو سردرد کا مسئلہ لاحق رہتا ہے جس کی بہت سی وجوہات ہوسکتی ہیں۔سب سے عام وجہ گرمی کی شدت اور اسکرین (ٹی وی، موبائل اور کمپیوٹر) کا استعمال ہے جس کے باعث سردرد آج کل ہر عمر کے انسان میں عام ہے۔
دفتر میں دیر تک کمپیوٹر اسکرین پر کام کرنا دماغ اور آنکھوں کو تھکا دیتا ہے جو کہ سردرد کا باعث بنتا ہے جبکہ آج کل بچے موبائل اور ٹیب پر زیادہ وقت گزارتے ہیں جو ان کے لئے سردرد کا باعث بنتا ہے۔اس سردرد سے نجات کے لئے ڈاکٹر مہنگی دوائیاں دیتے ہیں جو کافی نقصان دے ہوسکتی ہیں، اس لئے ہم آپ کو نہایت آسان اور آزمودہ ٹوٹکا بتائیں گے جو سردرد سے نجات میں مدد فراہم کریگا۔
بغیر گولی سر درد کا علاج
برف کی ڈلیاں پانی میں ڈال دیں اور جب پانی برف کی ڈلیوں کی مدد سے ٹھنڈا ہوجائے تو اپنے دونوں ہاتھ جتنی دیر تک رکھ سکتے ہیں اندر رکھیں۔اس دوران اپنے ہاتھوں کی مُٹھی بنالیں اور انہیں متواتر کھولنے اور بند کرنے کا عمل کریں اور ایسا کرنے سے پانچ منٹ کے اندرآپ سر درد سے نجات پالیں گے۔
ریاض ( زاہد شریف ) سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں معروف فلاحی تنظیم مجلس پاکستان کے زیر اہتمام امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کے اعزاز میں عشائیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں سیاسی ؛ مذہبی ؛ فلاحی اور ادبی تنظیموں کے اکابرین نے بھر پور شرکت کی تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن مجید فرقان حمید سے کیا گیا جس کا شرف حافظ عبدالطيف کو حاصل ہوا جبکہ نظامت کے فرائض مجلس پاکستان کے رانا عمر فاروق نے بڑی خوش اسلوبی سے سر انجام دیتے ہوئے آنے والے معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور حافظ نعیم الرحمان کی خدمات پر تفصیلی روشنی ڈالی بعدازاں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اس وقت ملک میں تحریک عدم اعتماد کے نام پر افراتفری مچی ہوئی ہے وقت آگیا ہے کہ قوم کو بیدار ہوکر مافیاز سے آزادی حاصل کرنا ہوگی انہوں نے کہا کہ عوام کی سب سے بڑی خدمت حکمرانوں سے عوام کو ان کا حق دلوایا جائے حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ حکمران جماعتیں عوام کا اعتماد کھو چکی ہیں جماعت اسلامی ہی پاکستان کی واحد جماعت ہے جو عوام کے اعتماد پر پورا اتر رہی ہے تقریب سے مجلس پاکستان کے صدر رانا عبدالراوف نے حافظ نعیم الرحمان کی مثالی خدمات پر ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستانی عوام کو کسی بھی حالات میں تنہا نہیں چھوڑے گی تقریب سے حافظ عبدالوحید ، انجینئر محمد نعمان صابر ، میاں حامد اور دیگر نے بھی خطاب کرتے ہوئے پاکستانی عوام کے لیے جماعت اسلامی کی بے لوث خدمات کو سراہا تقریب کے آخر میں مجلس پاکستان اور دیگر افراد کی جانب سے حافظ نعیم الرحمان کو تحائف بھی پیش کیے گئے
ہندوستان کو یہ حقیقت قبول کرنی چاہیے کہ جو آزادی کیلئے اٹھ کھڑا ہوتا ہے اُسے غلام نہیں رکھا جا سکتا۔سپورٹ کشمیر انٹرنیشنل فورم کے اکتیسویں آنلائن سیشن سے ڈاکٹر شفقت شیرازی کی گفتگو۔انہوں نے کہا کہ آزادی کشمیریوں کا بنیادی اور مسلمہ حق ہے۔ ہندوستان کو انسانی حقوق کا احترام کرتے ہوئے یہ حق تسلیم کرنا چاہیے۔ سیشن کے دوران ہندوستانی تعصب کے حوالے سے ڈاکٹر شفقت شیرازی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ استعمار نے برّصغیر پاک و ہند میں عدم تحمل اور نفرت کا بیج بویا۔۱۸۵۷ سے پہلے ہمارے ہاں ادیان و مذاہب تو تھے لیکن کینہ اور شدّت پسندی نہیں تھی۔۱۹۲۰ سے باقاعدہ ہمارے ہاں شدّت پسندوں کی نرسریاں لگانے کا کام شروع ہوا۔ ۱۹۲۶ کے بعد ہندووں میں آر ایس ایس جیسی تنظیم کی بنیاد رکھی گئی اور انھوں نے اردو مخالف کام شروع کیا۔ آج آر ایس ایس کی تعداد ۵ سے ۶ میلیون تک پہنچ چکی ہے ۔
اسی طرح پاکستان میں جو متشدد فکر کے حامل مسلح لشکر، ٹولے اور سپاہیں موجود ہیں یہ بھی اسی دور کی پیداوار ہیں۔ برطانوی سامراج کے بعد ہمارے ہاں بھی یہی متشدد لوگ پھلتے پھولتے رہے ۔ چنانچہ آج ہندوستان و پاکستان دونوں طرف شدت پسندی کا راج ہے۔
اگر ہندوستان میں آج آر ایس ایس کی حکومت ہے تو پاکستان کے کلیدی اداروں پر بھی شدت پسندوں کا قبضہ ہے۔اس کی واضح مثال پاکستان میں نصاب کی آڑ میں شدّت پسندی کا فروغ ہے۔
اگر ہندوستان میں بابری مسجد کو شہید کیا جاتا ہے تو پاکستان میں بھی روزانہ مساجد پر حملے ہوتے ہیں۔ کشمیری عوام کو ان کا حق خود ارادیّت نہ دینا یہ بھی ہندوستان کی متشددانہ سوچ ہے۔کشمیر دینی، ثقافتی اور آئینی لحاظ سے پاکستان کا حصّہ ہے لیکن ہندوستان کی متشدد قوّتیں کشمیریوں کو ان کے بنیادی حق سے محروم کئے ہوئے ہیں۔ ہندوستان کا یہ متعصبانہ اور شدت پسندانہ رویہ اس منطقے میں سارے مسائل کی بنادی وجہ ہے۔ ہندوستان کو یہ حقیقت قبول کرنی چاہیے کہ جو آزادی کیلئے اٹھ کھڑا ہوتا ہے اُسے غلام نہیں رکھا جا سکتا۔
پاکستان فلم و ٹی وی انڈسٹری کے معروف اداکار و میزبان فہد مصطفیٰ بھی اداکارہ ثناء جاوید کا ساتھ دینے میدان میں آگئے۔
مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر فہد مصطفیٰ نے ثناء جاوید کے ہمراہ اپنی تصویر شیئر کی اور ساتھ ہی اداکارہ کے لیے حمایتی پیغام بھی لکھا۔فہد مصطفیٰ نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ میں نے ثناء جاوید کے ساتھ مختلف پراجیکٹس پر کام کیا ہے اور وہ پچھلے 2 سالوں سے میرے شو کا حصہ ہیں اور ان دنوں میں نے انہیں ناصرف اپنے ساتھ بلکہ اپنی ٹیم کے ساتھ بھی انتہائی پروفیشنل اور شائستہ پایا۔
اداکار نے ثناء جاوید کے لیے مزید نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔خیال رہے کہ پاکستانی فلم و ڈرامہ اداکارہ ثناء جاوید کے نامناسب رویے سے متعلق سوشل میڈیا پر اس وقت شوبز انڈسٹری کے دیگر فنکاروں کی جانب سے کی جانے والی متعدد پوسٹس وائرل ہیں۔
ثناء جاوید کے لیے سوشل میڈیا پر متعدد شوبز انڈسٹری کی شخصیات اپنے ناگوار تجربات سے متعلق پوسٹس شیئر کر کے اُن کے چھپے ہوئے دوسرے چہرے سے پردہ اٹھا رہے ہیں جن پر انٹرنیٹ صارفین حیران و پریشان نظر آ رہے ہیں۔دوسری جانب ثنا جاوید نے معروف شخصیات کی جانب سے منفی رویے کے حوالے سے لگائے جانے والے الزامات پر قانونی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔
انگریزی میں ’ڈاکٹر ٹری‘ یا ’مورنگا‘ کہلائے جانے والا سوہانجنا کا درخت اپنی بے شمار افادیت کی وجہ سے دنیا بھر میں کرشماتی درخت کہلاتا ہے۔
سوہانجنا کا استعمال مجموعی صحت سے لے کر خوبصورتی میں اضافے کے لیے بھی بے حد معاون ہے، سوہانجنے کے درخت سے حاصل ہونے والے پتے، ٹہنیاں، پھلیاں اور پھولوں سے متعلق کہا جاتا ہے کہ اس میں 300 بیماریوں کا علاج ہے اسی لیے اسے انگریزی میں ’ڈاکٹر ٹری‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ سوہانجنا کی افادیت نباتاتی شعبے سمیت سائنس بھی مانتی ہے، سوہانجنا کا استعمال خواتین کی صحت کے لیے نہایت موزوں قرار دیا جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق مورنگا وٹامنز اور منرلز سے بھرپور درخت ہے جس کے 100 گرام پتوں میں 99.1 ملی گرام کیلشیم، 1.3 ملی گرام آئرن، 35.1 ملی گرام میگنیشیم، 70.8 ملی گرام فورسفورس، 471 ملی گرام پوٹاشیم، 70 ملی گرام سوڈیم اور 0.85 ملی گرام زنک پایا جاتا ہے۔تحقیق کے مطابق اس پودے کو جنوبی پنجاب سے دریافت کیا گیا تھا جس کے بعد یہ پودا برصغیر کے دیگر حصوں اور جنوبی افریقا میں پہنچا۔دنیا بھر کے ماہرین غذائیت اور فوڈ سائنس کے ماہرین اس کرشماتی پودے کی خصوصیات پر حیران ہیں، اس کے ہر حصے کو بطور غذا استعمال کیا جاسکتا ہے مثلاً پھول بطور سبزی، پھلی کا اچار اور سالن تیار کیا جاتا ہے جبکہ جڑوں کا اچار پاک و ہند میں مقبول ہے۔
تحقیقات کے مطابق مورنگا میں دودھ کے مقابلے میں 17گنا زیادہ کیلشیم، دہی سے 9گنا زیادہ پروٹین، گاجر سے 4گنا زیادہ وٹامن اے، بادام سے 12گنا زیادہ وٹامن ای، کیلے سے 15گنا زیادہ پوٹاشیم اور پالک سے 19گنا زیادہ فولاد پایا جاتا ہے۔امریکی ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق کے مطابق سوہانجنا کے پتوں میں وٹامن اے اور ای پایا جاتا ہے جس کے سبب اس کے استعمال سے اسکن صاف شفاف اور نکھر جاتی ہے، یہ عمر کے اثرات بھی کم کرتا ہے اور جھریوں کے عمل کو روکتا ہے۔
اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی انفلامینٹری خصوصیات ایکنی بننے کے عمل کو روکتی ہیں۔اس کے پتوں کو سکھا کر پاؤڈر بنا کر محفوظ کیا جا سکتا ہے، مورنگا پاؤڈر میں دودھ، عرق گلاب، لیموں کے قطرے ملا کر ماسک کی صورت استعمال کیا جا سکتا ہے جبکہ تازہ پتے پیس کر بھی چہرے پر لگا ئے جا سکتے ہیں۔کیلشیم کی بھر پور مقدار پائے جانے کے سبب سوہانجنا کے پتوں کے استعمال سے نظام ہاضمہ کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے جبکہ فائبر کی بھی مقدار حا صل ہوتی ہے، مورنگا آنتوں اور معدے کی جملہ امراض میں مفید ہے۔
مورنگا میں کلوروجینک ایسڈ پایا جاتا ہے جس کے سبب اس کے استعمال سے انسولین کا اخراج متوازن ہوتا ہے، کلوروجینک ایسڈ غذا کے استعمال کے بعد اچانک خون میں شوگر لیول بڑھنے سے بھی بچاؤ ممکن بناتا ہے ۔مورنگا میں اینٹی آکسڈنٹ کی قسم ’ قوارسٹین ‘ پائی جاتی ہے جس سے بلڈ پریشر کنٹرول رہتا ہے۔
جرنل آف نیوٹریشن میں شائع ہونے والی ایک ہیلتھ رپورٹ کے مطابق سوہانجنا کے استعمال سے انسانی جسم مین کولیسٹرول کی سطح بھی متوازن رہتی ہے جبکہ اس کے باقاعدگی کے استعمال سے وزن میں بھی کمی آتی ہے۔واضح رہے پورے پاکستان میں سوہانجنا کے درخت پائے جاتے ہیں۔ کراچی کے اکثر گلی کوچوں اور سڑکوں پر اس کے درخت لگے نظر آتے ہیں۔
شہرِ اقتدار، اسلام آباد میں اپنے جیالوں سے خطاب کے دوران بلاول بھٹو زرداری کی زبان کیا پھسلی سوشل میڈیا پر میمز کا سیلاب ہی آ گیا جس کا سلسلہ تا حال جاری ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے کہے گئے جملے ’کانپیں ٹانگ رہی ہیں‘ پر شعر و شاعری، میمز اور لطیفے بننے کے بعد اب اس اُلٹے ہی مگر دلچسپ لفظ پر جنرل اسٹور بھی کھُل گیا ہے۔جی ہاں، جس طرح پاکستان میں ہر مشہور ڈرامے، کردار کے نام پر پاپڑ اور نسوار ملنا شروع ہو جاتی ہے ویسے ہی اب بلاول بھٹو کی جانب سے ادا کیے گئے اس لفظ پر کریانہ جنرل اسٹور کا بھی افتتاح کر دیا گیا ہے۔سوشل میڈیا پر وائرل ہوتی اس پوسٹ میں ’کانپیں ٹانگ‘ کے نام سے سپر جنرل اسٹور کو دیکھا جا سکتا ہے جبکہ اتنا ہی نہیں اس پوسٹ کے کمنٹ باکس میں انٹرنیٹ صارفین کی جانب سے ’کانپیں ٹانگ‘ کے نام سے پاپڑ بھی مارکیٹ میں لانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
چین کے زیراستعمال دنیا کے جدید ترین لڑاکا J-10-C طیاروں کی دوسری کھیپ آج عوامی جمہوریہ چین سے پاکستان پہنچے گی۔J-10-C طیاروں کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ چکی ہے جبکہ آج دوسری کھیپ وطن عزیز پہنچ جائے گی جس کے بعد پاک فضائیہ کے پاس اس جنگی طیاروں کی کُل تعداد 12 ہوجائے گی۔23 مارچ کی فوجی پریڈ میں یہ جدید طیارے بھی فلائی مارچ پاسٹ میں حصہ لیں گے، ان لڑاکا طیاروں پر پاکستانی پائلٹوں نے تربیت بھی حاصل کر لی ہے۔J10-C جدید ترین آلات سے لیس ہے، چین کا یہ طیارہ دنیا کے جدید ترین طیاروں سے بہتر ہے، اس طیارے کی پاکستان ایئر فورس کے بیڑے میں شمولیت سے پاک فضائیہ کی قوت میں زبر دست اضافہ ہو گا۔اس سے قبل چین کی مدد سے جے ایف تھنڈر 17 پاکستان میں تیار ہو رہے ہیں، کم قیمت کے باوجود یہ طیارے بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں ۔J- 10 سی لڑاکا طیارے فرانس سے حاصل کردہ بھارتی رافیل جنگی طیاروں کا احسن طریقے سے مقابلہ کر سکیں گے۔J- 10 سی میڈیم ویٹ فائٹر کومبیٹ ایئر کرافٹ ہے اور سنگل انجن طیارہ ہے، یہ چین کی ایئر فورس میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔چین میں جے- 10 طیاروں کی بڑی تعداد فضائیہ و بحری فوج کے استعمال میں ہے،
جے- 10 کا تازہ ترین ورژن
چین کے بعد پاکستان وہ دوسرا اور واحد ملک ہو گا جو جے- 10 سی لڑاکا طیارے کو استعمال کرے گا۔ چینی جے- 10 بمقابلہ امریکی ایف22
رائل یونائیٹڈ سروس انسٹیٹیوٹ کے ریسرچ فیلو جسٹن برونک کا جے ایف سی لڑاکا طیاروں کے بارے میں کہنا ہے کہ کسی بھی ملک کے پاس اس وقت چین سے زیادہ نئے طیاروں کے پروگرام نہیں ہیں، چین نے گزشتہ بیس برسوں میں جو ترقی کی ہے وہ شاندار ہے۔انہوں نے کہا کہ J- 10 طیاروں کا موازنہ کسی حد تک امریکا کے ایف 22 طیاروں سے کیا جاسکتا ہے ۔ماہرین کے مطابق J- 10 بحری جہاز تباہ کرنے والے مؤثر میزائلوں سے لیس ہوتے ہیں اور حملے کی کارروائیوں میں استعمال ہو سکتے ہیں۔
جے- 10 طیاروں کی تاریخ
J- 10 (جیان 10 یا فائٹر 10 ) چین کا ملٹی رول لڑاکا طیارہ ہے جسے چینگڈو ایئر کرافٹ انڈسٹری نے تیار کیا، چینگڈو ایئر کرافٹ انڈسٹری چائنا ایوی ایشن انڈسٹری کارپوریشن کا حصہ ہے، چینی ساختہ J- 10 لڑاکا طیارہ ’طاقتور ڈریگن‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
چین کی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) میں فوج، بحریہ، فضائیہ اور اسٹریٹجک راکٹ فورس شامل ہیں، J-10 طیاروں کو J-7 اور Q-5 کا متبادل سمجھا جاتا ہے۔
جے- 10 کا ڈیزائن
J- 10 لڑاکا طیاروں کا ڈھانچہ ٹیل لیس ڈیلٹا ونگ، فورپلین اور ایک سویپٹ بیک عمودی ٹیل پر مبنی ہے۔ ٹیل کے قریب دو مستحکم، ظاہری طور پر کینٹڈ وینٹرل پنکھے ہوتے ہیں۔J- 10 کا سائز اور ڈیزائن اسرائیلی ایئر کرافٹ انڈسٹریز لاوی لڑاکا طیارے سے بہت ملتا جلتا ہے، جو خود USAF F-16 طیاروں سے مشابہت رکھتا ہے اور اسی سے حاصل کردہ ٹیکنالوجی بھی اس میں استعمال کی گئی ہے۔
جے- 10 کی کارکردگی
J-10 اونچائی پر زیادہ سے زیادہ 2 ہزار 327 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے اُڑ سکتا ہے اور اس کی سروس کی حد 18 ہزار میٹر ہے۔ طیارے کی رینج اور فوری طور پر پیچھے مُڑنے کی صلاحیت بالترتیب 1 ہزار 850 کلومیٹر اور 550 کلومیٹر ہیں۔
طیارے کا وزن تقریباً 9 ہزار 750 کلوگرام ہے اور اس کا زیادہ سے زیادہ ٹیک آف وزن 19 ہزار 277 کلوگرام ہے۔
جے- 10 سی کا انجن
J- 10 سی کا تھرسٹ لائٹ ہے جوکہ اس کو بہتر انجن پرفارمنس دکھانے کا موقع دیتا ہے، اس کے انجن 79.43 کے این ہے اور تھرسٹ 125 کے این ہے۔
طیارے کی خصوصیات
یہ جدید ترین ملٹی رول سنگل انجن اور 4.5 جنریشن ڈیلٹا ونگ لڑاکا طیارہ ہے۔ طیارہ پرواز کیلئے فلائی بائے وائر کنٹرولز، پلک جھپکتے مڑنے ، بہترین حربی صلاحیتوں کا حامل ہے۔
طیارے کا ہوا باز اپنے ہیلمٹ اور کاکپٹ میں ملٹی فنکشن ڈسپلے سے انتہائی اہم آپریشنز میں کلیدی مدد حاصل کر سکتا ہے، جدید ترین اییسا اور پلینر ارے ریڈارز سے بیک وقت کئی اہداف کی نشاندہی، انہیں نشانہ بنانے کی بہترین صلاحیت رکھتا ہے۔
J- 10 طیارہ ہر قسم کے موسم اور حالات میں تیر بہ ہدف آپریشنز کر سکتا ہے، یہ بنیادی طور پر فضاسے فضا میں لڑاکا آپریشنز کیلئے مختص ہے ، تاہم اسٹرائیک آپریشنز میں بھی انتہائی کارگر ہے ۔جے ایف 17 تھنڈر بلاک تھری کی مانند J- 10 سی پر بھی پی ایل 15 میزائل نصب ہونگے ، ان کیساتھ پی ایل 8، 10، 12 اور اینٹی شپ میزائل بھی دستیاب ہیں .ا
کیٹل پوکس یا لمپی وائرس کے حوالے سے ماہرین نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ گائے کا گوشت اور دودھ نہ لیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ کیٹل پوکس یا لمپی وائرس گائے کو تیزی سے متاثر کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایسا وائرس پہلے کبھی رپورٹ نہیں ہوا ہے۔واضح رہے کہ سندھ بھر میں گائے، بیل بھینسوں میں جلدکی بیماری لمپی وائرس پھیل جانےسے مویشی بیمار ہو رہے ہیں ۔ڈائریکٹر جنرل لائیو اسٹاک سندھ نظیر احمد کلہوڑو کاکہنا ہے کہ لمپی اسکن ڈیزیز سے مویشی کی کھال میں چیچک کی طرح زخم ہو رہے ہیں جبکہ وائرس میں مبتلا مویشیوں میں دودھ اور وزن کی کمی واقع ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امکان ہے کہ لمپی اسکن وائرس شاید ایران ،انڈیا سمیت دیگر ممالک سے آئے مویشیوں کے ذریعے پھیلا ہو تاہم اس کی تحقیق جاری ہے ۔ان کاکہنا تھا کہ لمپی وائرس مچھر اور مکھی کے کاٹنے سے دوسرے صحت مند جانوروں میں پھیل رہا ہے تاہم لمپی وائرس میں مبتلا مویشیوں میں شرح اموات 2 فیصد ہے ۔ڈائریکٹر جنرل لائیو اسٹاک سندھ نے بتایا کہ انسداد لمپی وائرس ویکسین کے ذریعہ مویشیوں کو محفوظ کیا جاسکتا ہے ۔
سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے سے متعلق بیان کے خلاف کیس کی سماعت کرتے ہوئے ٹک ٹاکر حریم شاہ کو 18 اپریل تک ایف آئی اے کے سامنے پیش ہونے کا حکم دے دیا۔سرکاری ادارے کے خلاف نازیبا الفاظ پر سندھ ہائی کورٹ نے حریم شاہ پر اظہارِ برہمی بھی کیا۔عدالتِ عالیہ نے حریم شاہ کو حکم دیا کہ انکوائری کے لیے پیش ہوں ورنہ حکم نامہ واپس لے لیں گے۔سندھ ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں مزید کہا کہ منی لانڈرنگ کے الزام کا تعین کرنا ایف آئی اے کا کام ہے۔دورانِ سماعت حریم شاہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حریم شاہ معافی مانگ چکی ہیں اور وہ منی لانڈرنگ میں ملوث نہیں ہیں۔واضح رہے کہ سیاستدانوں اور سیلیبریٹیز کے ساتھ متنازع ویڈیو بنا کر شہرت حاصل کرنے والی فضا حسین عرف حریم شاہ نے رواں برس جنوری میں برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں غیر ملکی کرنسی کے بنڈلز کے ساتھ ایک ویڈیو بنائی تھی۔
ویڈیو میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ پاکستان سے بھاری رقم لے کر برطانیہ آئی ہیں لیکن انہیں کسی نے بھی نہیں روکا اور نہ ہی انہیں کوئی روک سکتا ہے۔حریم شاہ نے ویڈیو میں کہا تھا کہ دوسرے لوگ ایسا کام کرتے ہوئے احتیاط کریں کیونکہ غریب پکڑا جاتا ہے۔ٹک ٹاکر کی جانب سے ویڈیو میں پاکستانی اداروں کا تمسخر بھی اڑایا گیا تھا۔ویڈیو سامنے آنے پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے حریم شاہ کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع کر دی تھیں۔معروف ٹک ٹاکر حریم شاہ ایف آئی اے کی جانب سے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کی خبر چلتے ہی اپنے بیان سے مکر گئی تھیں اور کہا تھا کہ رقم اسمگل نہیں کی، بس ویڈیو بنائی۔ایف بی آر نے بھی حریم شاہ کے ٹیکس معاملات کی تحقیقات شروع کر دی تھیں۔