حریم شاہ کو 18 اپریل تک ایف آئی اے کے سامنے پیش ہونے کا حکم
سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے سے متعلق بیان کے خلاف کیس کی سماعت کرتے ہوئے ٹک ٹاکر حریم شاہ کو 18 اپریل تک ایف آئی اے کے سامنے پیش ہونے کا حکم دے دیا۔سرکاری ادارے کے خلاف نازیبا الفاظ پر سندھ ہائی کورٹ نے حریم شاہ پر اظہارِ برہمی بھی کیا۔عدالتِ عالیہ نے حریم شاہ کو حکم دیا کہ انکوائری کے لیے پیش ہوں ورنہ حکم نامہ واپس لے لیں گے۔سندھ ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں مزید کہا کہ منی لانڈرنگ کے الزام کا تعین کرنا ایف آئی اے کا کام ہے۔دورانِ سماعت حریم شاہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حریم شاہ معافی مانگ چکی ہیں اور وہ منی لانڈرنگ میں ملوث نہیں ہیں۔واضح رہے کہ سیاستدانوں اور سیلیبریٹیز کے ساتھ متنازع ویڈیو بنا کر شہرت حاصل کرنے والی فضا حسین عرف حریم شاہ نے رواں برس جنوری میں برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں غیر ملکی کرنسی کے بنڈلز کے ساتھ ایک ویڈیو بنائی تھی۔
ویڈیو میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ پاکستان سے بھاری رقم لے کر برطانیہ آئی ہیں لیکن انہیں کسی نے بھی نہیں روکا اور نہ ہی انہیں کوئی روک سکتا ہے۔حریم شاہ نے ویڈیو میں کہا تھا کہ دوسرے لوگ ایسا کام کرتے ہوئے احتیاط کریں کیونکہ غریب پکڑا جاتا ہے۔ٹک ٹاکر کی جانب سے ویڈیو میں پاکستانی اداروں کا تمسخر بھی اڑایا گیا تھا۔ویڈیو سامنے آنے پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے حریم شاہ کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع کر دی تھیں۔معروف ٹک ٹاکر حریم شاہ ایف آئی اے کی جانب سے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کی خبر چلتے ہی اپنے بیان سے مکر گئی تھیں اور کہا تھا کہ رقم اسمگل نہیں کی، بس ویڈیو بنائی۔ایف بی آر نے بھی حریم شاہ کے ٹیکس معاملات کی تحقیقات شروع کر دی تھیں۔