انڈین این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، خوابوں میں دیکھی جانے والی مختلف مناظر اور واقعات عموماً انسان کی دنیوی تجربات، ان کے دلچسپ خواہشات، ڈر، فکر، یا دوسری پسندیدہ موضوعات سے متعلق ہوتے ہیں۔ ان خوابوں کی وجوہات مختلف ہو سکتی ہیں، جیسے زہریلے جانوروں سے جڑی خوف، دنیاوی جدوجہدوں کے نتائج، گزشتہ واقعات، یا دوسری ذہنی یا جسمانی دباؤ کے عکس نظر آنے والے اثرات۔ ان خوابوں کا دلچسپی کا سبب بھی یہ ہو سکتا ہے کہ وہ انسان کو کچھ نیا سیکھنے کیلئے متحرک کرتے ہیں یا ان کی ذہانت کو مزید ترقی دینے کے لئے مدد فراہم کرتے ہیں۔
اس رپورٹ میں عموماً خوابوں کی وجوہات کو سمجھنے اور ان سے بچنے کے لیے چند مشورے دیے گئے ہیں۔ مثال کے طور پر، رات کو سونے سے پہلے دلچسپ موسیقی سننا، آرام دہندگی کی مشروبات پینا، اور روزانہ ورزش کرنا خوابوں کی قسمت کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کر سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں، دن بھر کی زہرہ بھری ذہنی کاموں سے بچنا اور روزانہ کافی وقت کا نوم لینا بھی ایک مثبت اثر ڈال سکتا ہے۔
ریپڈ آئی موومنٹ (Rapid Eye Movement) نیند کا ایک اہم مرحلہ ہوتا ہے جو عموماً خوابوں کے دوران ظاہر ہوتا ہے۔ اس مرحلہ میں آنکھوں کی حرکتیں تیز ہوتی ہیں، جس کی وجہ سے اسے “ریپڈ آئی” کہا جاتا ہے۔ عموماً، خواب کی ابتدائی مراحل میں ریپڈ آئی موومنٹ ظاہر نہیں ہوتا، لیکن جب خواب کا دورانیہ طویل ہوتا ہے اور انسان بہت پروفیشنٹ نیند کی وضع میں ہوتا ہے، تو ریپڈ آئی موومنٹ آتا ہے۔
اس دوران جسم کی حالت مختلف ہوتی ہے، جیسے کہ سانس کی رفتار بڑھ جاتی ہے، دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی ہے، اور حرکت کی عملات رواں رہتی ہیں۔ انسان کی آنکھوں کی حرکت بھی تیز ہوتی ہے، اور انہیں خوابوں کی تصاویر دیکھنے کیلئے آزادی ملتی ہے۔ اس دوران عضلات عموماً بے حرکت ہوتی ہیں، لیکن بعضی مواقع پر دیگر علامات بھی محسوس کی جا سکتی ہیں، جیسے کہ بولنے کی کوششیں یا عضوی حرکتیں۔
ریپڈ آئی موومنٹ خوابوں کی ایک اہم مرحلہ ہوتی ہے جس میں دلچسپ خواب دیکھنے کا امکان ہوتا ہے، اور اسی وجہ سے عموماً یہ مرحلہ خوابوں کی زیادہ تعداد میں دیکھا جاتا ہے۔
ڈراؤنے خوابوں کا انسانی دماغ اور دل کی حالتوں سے متعلق ہونے کا امکان ہے۔ ان خوابوں کی وجوہات مختلف ہوسکتی ہیں، لیکن عموماً ان کا تعلق نفسیاتی معاملات، اضطراب، دباؤ، اور ٹراما جیسے مسائل سے ہوتا ہے۔ اگر کسی شخص کو دباؤ یا اضطراب کی مسائل ہوں، یا اگر وہ کسی خوفناک واقعہ کا شکار ہوں، تو ان خوابوں کا انعکاس ان کی نفسیاتی حالت کو ظاہر کرتا ہوسکتا ہے۔
دماغ کی صحت کو متاثر کرنے والے صدمات بھی ان خوابوں کی وجہ بن سکتے ہیں۔ اگر کوئی شخص کسی سنگین حادثے کا شکار ہو گیا ہو، تو اس کی دماغی صحت پر اثرات ہوسکتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ ڈراؤنے خواب دیکھنے لگے ہوں۔ ان یادوں کا ساتھ دینا جو انہیں خوفناک لمحوں سے متعلق ہو، ان کے خوابوں کو بھی متاثر کرسکتا ہے۔
معمولاً، ان خوابوں کے زیادہ دیکھنے والے معاملات میں مردہ افراد کو بچانے کی کوشش، جنگل میں سرپٹ دوڑنا، یا کسی خوفناک جانور یا موجودہ حالت سے نجات پانے کی کوشش شامل ہوتی ہے۔ ان خوابوں کو نفسیاتی طور پر تسکین دینے کے لئے اہم ہے کہ شخص اپنی نفسیاتی صحت کو مد نظر رکھے اور اضطراب اور دباؤ کی صورت میں معاونت حاصل کرنے کے لئے اپنے دوستوں یا ماہرین سے رابطہ کرے۔
ڈراؤنے خوابوں کی علاج میں مختلف ترقیاتی اور طبی تراکیب استعمال کی جاتی ہیں۔ یہاں کچھ علاجی اقدامات کی بھی مثالیں دی گئی ہیں:
1. **نفسیاتی علاج**: اعصابی دباؤ، اضطراب، اور دیگر نفسیاتی مسائل کو دور کرنے کیلئے نفسیاتی علاج ایک اہم اقدام ہے۔ ماہر نفسیات کے ساتھ مشورہ کر کے مثبت تبادلے، تربیتی تقویت، اور دوسری نفسیاتی تراکیب استعمال کی جاتی ہیں۔
2. **دوا**: اگر ڈراؤنے خوابوں کی وجوہات میں اعصابی دباؤ یا دیگر نفسیاتی مسائل شامل ہوں، تو معالجہ کے لیے دوا بھی مقرر کی جاتی ہے۔ انتخاب کی گئی دوائیاں عموماً اینٹی ڈپریسنٹس یا انزیوٹکس ہوتی ہیں جو دماغ کے عمل کو بہتر بناتی ہیں۔
3. **نیمائشن تکنیک**: مخصوص نیمائشن تکنیکس بھی استعمال کی جاتی ہیں جیسے کہ تربیتی نیمائشن، استریس ریلیف نیمائشن، اور موندفلنیس نیمائشن۔
4. **نیدریلیکسیشن اور مراقبتی تمرینات**: انسان کو نیدریلیکسیشن اور مراقبتی تمرینات سیکھائی جاتی ہیں تاکہ وہ اپنے ذہنی اور جسمانی حالت کو بہتر بنا سکے اور خوابوں میں آنے والی تناؤ و ذہنی بحالی کر سکے۔
5. **منظم زندگی انتظام**: ایک منظم زندگی انتظام کرنا بھی اہم ہے جیسے کہ وقت پر سونا، مناسب غذائیں، مشغولیات کا موزوں انتخاب، اور روزانہ کی ممارست۔
6. **دوسرے طبی اقدامات**: خوابوں میں آنے والے دھچکوں کی بچاؤ کے لیے کم خوابی کا علاج، سلیپ اپنیا کا علاج، اور دیگر جسمانی مسائل کا علاج بھی ضروری ہو سکتا ہے۔
نیند کا معمول بار بار بدلنا، نشہ آور اشیا کا استعمال، خراب ماحول، اور کم نیند لینا جیسی عادات ڈراؤنے خوابوں کو بڑھا سکتی ہیں۔ یہاں کچھ عام عوامل بتائے گئے ہیں جو ڈراؤنے خوابوں کو برتا سکتے ہیں:
1. **نشہ آور اشیا کا استعمال**: الکوحل، تمباکو، یا دوسری نشہ آور اشیا کا استعمال دماغی صحت کو متاثر کر کے برے خوابوں کی وجہ بن سکتا ہے۔ انشاء اللہ کمی کرنے سے دماغی صحت بہتر ہو گی اور خوابوں کی قسمیں بھی کم ہوں گی۔
2. **ماحولیاتی عوامل**: برے ماحولیات، جیسے شور و غل، بے قراری، یا بہت زیادہ گرمی یا سردی بھی ڈراؤنے خوابوں کو بڑھا سکتی ہیں۔
3. **کم نیند لینا**: معمول کی بنیاد پر کم نیند لینا یا نیند کی قطعیت کی بجائے اوقات پر نیند لینا بھی خوابوں کو متاثر کر سکتا ہے۔
4. **ناقص استراحت**: ناقص استراحت، بستر پر اٹھنا، یا نیند کی بنیادی معیار کی کمی بھی ڈراؤنے خوابوں کی وجہ بن سکتی ہے۔
5. **نیند کے اوقات کی بے ترتیبی**: نیند کے اوقات کی بے ترتیبی بھی خوابوں کو متاثر کر سکتی ہے، خصوصاً اگر آپ دن بھر مختلف وقتوں پر سویں۔
ڈراؤنے خوابوں سے بچنے کے لیے، اپنے نفسیاتی اور جسمانی صحت کا خیال رکھیں، نشہ اور دوسری مضر عادات سے دور رہیں، مناسب ماحولیات تیار کریں، اور منظم نیند لیں۔ اگر آپ کو خوابوں میں مسائل ہوتے ہیں، تو اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں تاکہ وہ آپ کو معالجہ کی سرگرمیاں بتا سکیں۔
بالکل، زیادہ خوراک لینا، نازیبا خوراک کا استعمال، اور طبی مسائل بھی ڈراؤنے خوابوں کی وجہ بن سکتے ہیں۔ یہ عوامل دماغ کی صلاحیت کو متاثر کر کے ڈراؤنے خوابوں کو بڑھا سکتے ہیں۔
1. **زیادہ خوراک**: زیادہ خوراک لینا، خصوصاً رات کو، ہاضمہ کی پریشانیوں کا باعث بن سکتا ہے، جو ڈراؤنے خوابوں کی وجہ بنتی ہے۔
2. **نامناسب خوراک اور مشروبات**: نامناسب خوراک اور مشروبات کا استعمال بھی ڈراؤنے خوابوں کی بنیاد بن سکتا ہے۔ مثلاً، زیادہ شیر خوراکی انسان کو بے چین بنا سکتی ہے اور ڈراؤنے خوابوں کو بڑھا سکتی ہے۔
3. **طبی مسائل**: طبی مسائل، مثل مرگی، پارکنسز، اور الزائمر، دماغی صحت کو متاثر کر کے ڈراؤنے خوابوں کی وجہ بن سکتے ہیں۔ ان مسائل کا علاج ان کی اہمیت کے مطابق ہونا چاہئے۔
اگر کوئی شخص ڈراؤنے خوابوں کی شکایت کر رہا ہو، تو ان کے ساتھ مناسب طبی مشاورت کرنا اہم ہوتا ہے تاکہ ممکنہ مسئلے کا تشخیص لگایا جا سکے اور مناسب علاج کیا جا سکے۔
درج ذیل اقدامات کو اپنانے سے ڈراؤنے خوابوں سے بچایا جا سکتا ہے:
1. **مناسب نیند**: مناسب نیند لینا اہم ہے۔ روزانہ کم از کم 7-8 گھنٹے نیند لینے کی کوشش کریں۔
2. **اعصابی دباؤ کا مقابلہ**: اعصابی دباؤ کو قابو میں رکھنے کیلئے آرام دہ فعالیتیں جیسے مشینگ، یوگا، اور تنہائی میں چیخنا وغیرہ کوشش کریں۔
3. **کیفین کی مقدار کا کنٹرول**: کافیین سے بھرپور اشیاء، مثل چائے اور کافی، کو حدود میں رکھیں اور رات کو ان کا استعمال نہ کریں۔
4. **زیادہ خوراک سے اجتناب**: سونے سے قبل زیادہ خوراک سے بچیں، خاص طور پر شیریں اور چیکن کی چیزیں کھانے سے پرہیز کریں۔
5. **آرام دہ ماحول**: اپنے سونے کے مقام کو آرام دہ بنائیں، جیسے کہ کم آواز والا، روشنی کم، اور منظم درجہ حرارت والا کمرہ۔
6. **ریلیکسیشن ٹیکنیکس**: سونے سے قبل ریلیکسیشن ٹیکنیکس جیسے کہ دھیمی گہری سانس لینا، یوگا، یا مدیٹیشن کرنا بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
7. **روزانہ مشقیں**: ایک روزانہ ورزش کریں، چند لمحے کی سیر کریں یا کوئی مقصد کی طرف جائیں تاکہ دن بھر کے استرس کو کم کیا جا سکے۔
ان تراکیب کو اپنانے سے آپ اپنی نیند اور ڈراؤنے خوابوں کو بہتر بنا سکتے ہیں۔