انرجی ڈرنکس ’توانائی کا ذریعہ‘ لیکن صحت کے لیے کتنی نقصان دہ؟
انرجی ڈرنکس کے استعمال سے اگرچہ فوری توانائی کا احساس ہوتا ہے مگر ان مشروبات کا زیادہ استعمال صحت کے لیے نقصان دہ بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان مشروبات میں صرف کیفین ہی نہیں بلکہ چینی کی بھاری مقدار کا استعمال بھی کیا جاتا ہے جو موٹاپے سمیت بہت سی بیماریوں کی وجہ بنتی ہے۔ یہ بھی درست ہے کہ انرجی ڈرنکس کا مسلسل استعمال بعض مردوں میں بے خوابی اور بے چینی پیدا کرنے کا باعث بنتا ہے۔
اس لیے اگر انرجی ڈرنکس کی عادت کو مکمل طور پر ختم کرنے میں مشکل پیش آرہی ہو تو کم سے کم اسے بہت حد تک کم ضرور کر دیں۔ ذہنی کارکردگی میں اضافہ تقریباً تمام ہی انرجی ڈرنکس میں کیفین پائی جاتی ہے جو دماغ کو ایکٹیو کرنے اور کھیلوں کی صلاحیت کو بہتر کرنے میں معاون ہوتی ہے۔ ہر انرجی ڈرنک میں کیفین کی مقدار مختلف ہوتی ہے جبکہ اس میں شامل دیگر عناصر ذیل میں دیے جا رہے ہیں:
1. **چینی:** یہ کیلوریز کے حصول کا بنیادی جزو ہے جو بعض انرجی ڈرنکس میں بڑی مقدار میں شامل کی جاتی ہے۔ اگرچہ کچھ انرجی ڈرنکس میں یہ موجود نہیں ہوتی، تاہم ان میں بھی بڑی مقدار میں کیلوریز شامل کی جاتی ہیں۔
2. **وٹامن بی:** یہ وٹامن خوراک کو توانائی میں تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے جس سے انسانی جسم کو طاقت حاصل ہوتی ہے۔
3. **امینو ایسڈ:** ٹورائن اور ایل کارنیٹائن کی طرح کے مادے جسم کے بہت سے عوامل میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
4. **جڑی بوٹیوں کا استعمال:** مثال کے طور پر گارانا کیفین کی طاقت بڑھا دیتا ہے جب کہ ’جنسنگ‘ کے استعمال کی وجہ سے دماغ کو توانائی کا احساس حاصل ہوتا ہے۔
ان کی جگہ، صحت مند اور توانائی بھرپور غذائیں کا استعمال کریں تاکہ طبیعی طریقے سے توانائی حاصل کی جا سکے اور انرجی کی کمی کو پورا کیا جا سکے۔
مردوں کو انرجی ڈرنکس سے اجتناب کرنے کی وجوہات مختلف ہوتی ہیں۔ یہاں کچھ اہم وجوہات دی گئی ہیں:
1. **غیر منظورشدہ انرجی ڈرنکس:**
بعض انرجی ڈرنکس فوڈ سپلیمنٹ کے طور پر مارکیٹ میں فروخت کیے جاتے ہیں جو کہ فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی سے منظورشدہ نہیں ہوتے۔ ان میں مختلف غیر موافق اجزاء بھی موجود ہوتے ہیں جو صحت کے لیے مسائل پیدا کرسکتے ہیں۔
2. **غیر منظورشدہ کیفین مقدار:**
بعض انرجی ڈرنکس میں کیفین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو کہ مردوں کے لیے مخصوص طور پر مسائل پیدا کرسکتی ہے۔ زیادہ کیفین کی استعمال سے بے قراری، دل کی دھڑکن کی تیزی، اور خون کی فشار میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
3. **غیر منظورشدہ مواد کی فہرست:**
انرجی ڈرنکس کی تیاری میں استعمال ہونے والے اجزاء کی فہرست عموماً ڈبے پر درج نہیں کی جاتی، جو فوڈ اتھارٹی کی منظوری کے بغیر ہوتا ہے۔ اس سبب سے مصنوعی رنگ، ذائقہ، اور دیگر مضر مواد بھی انرجی ڈرنکس میں شامل ہوسکتے ہیں۔
مردوں کو انرجی ڈرنکس کا استعمال کم کرنے کی سفارش کی جاتی ہے، اور اگر استعمال کرنا ضروری ہو تو منظورشدہ اور معتبر برانڈ کی محصولات کا استعمال کریں۔
چینی کی زیادہ مقدار کے استعمال کا متبادل اور سائنسی تحقیقات سے ثابت شدہ نقصانات ہوتے ہیں۔ چینی کی بہتات نقصانات کی مماثلت اور مزید نکات مندرجہ ذیل ہیں:
1. **بڑھاپے کا جلد آنا:**
زیادہ چینی کا استعمال جلد کی عمر کو کم کرسکتا ہے اور جلد کو بہت جلدی بڑھاپا دکھا سکتا ہے۔
2. **کینسر کی پرورش:**
زیادہ چینی کے استعمال سے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
3. **وزن میں اضافہ:**
چینی کے زیادہ استعمال سے وزن میں اضافہ ہوسکتا ہے، جو موٹاپے کی سبب بنتا ہے اور مختلف صحت کی مسائل کی وجہ بنتا ہے۔
4. **انفیکشن:**
زیادہ چینی کا استعمال بھی انفیکشن کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔
5. **دل کے لیے نقصان دہ:**
زیادہ چینی کے استعمال سے دل کی صحت پر بھی برا اثر ہوسکتا ہے، جو کہ دل کی دھڑکن میں بگاڑ پیدا کرسکتا ہے۔
6. **قوتِ حافظہ کی کمزوری:**
زیادہ چینی کا استعمال قوتِ حافظہ کو کمزور بنا سکتا ہے، اور افراد کی حافظت پر برا اثر ڈال سکتا ہے۔
7. **تشنج کی کیفیت:**
زیادہ انرجی ڈرنکس کے استعمال سے تشنج کی کیفیت پیدا ہوسکتی ہے، اور انرجی ڈرنکس کے استعمال کو بند کرنے سے تشنجات بھی رک جاتی ہیں۔
یہ نقصانات چینی کے زیادہ استعمال کی وجوہات میں سے ہیں، اور ان کو کم کرنے کے لیے صحیح خوراک کا احترام کرنا ضروری ہے۔
انرجی ڈرنکس کے زیادہ استعمال سے زیادہ تناول سے متعلقہ کچھ اضافی خطرات بھی وجود میں آتے ہیں۔ یہاں کچھ اہم خطرات درج ہیں:
1. **نیند کی کمی:**
زیادہ انرجی ڈرنکس کے استعمال سے نیند کی کمی ہو سکتی ہے، جو کہ بے خوابی اور دن بھر کی تھکاوٹ کا سبب بنتی ہے۔
2. **دانتوں کی خرابی:**
تحقیقات کے مطابق، انرجی ڈرنکس کے بے ضروری استعمال سے دانتوں کی صحت متاثر ہو سکتی ہے اور دانتوں میں خرابیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔
3. **میٹابولک کے خطرات:**
انرجی ڈرنکس میں شامل شدہ زیادہ مقدار کی چینی اور فرکٹوز کارن سیرپ میٹابولک سنگیت کو متاثر کر سکتی ہے، جو موٹاپے اور ٹائپ ٹو ذیابیطس کے خطرے میں اضافہ کرتی ہے۔
4. **اعصابی تناؤ اور غصہ:**
زیادہ استعمال سے اعصابی تناؤ اور غصہ بھی بڑھ سکتا ہے، جو کہ دنیاوی کاموں پر برا اثر ڈالتا ہے۔
5. **ہضمی نظام کے امراض:**
زیادہ چینی اور دوسرے اضافی اجزاء کے استعمال سے ہضمی نظام کے امراض جیسے کہ چربی جمع ہونا، ہضمی اخراج میں مسائل، اور پیٹ کی بیماریاں وجود میں آ سکتی ہیں۔
انہیں سمجھتے ہوئے زیادہ انرجی ڈرنکس کا محدود استعمال بہتر ہوتا ہے اور اس کے استعمال کو حدود میں رکھنا ضروری ہے تاکہ ان کی اضافی خطرات سے بچا جا سکے۔
انرجی ڈرنکس کا استعمال اور اس کی مقدار کی حد کو مختلف ماہرین مختلف دیکھتے ہیں۔ تاہم ایک عام راہنمائی کے طور پر، ایک انسان کو ایک دن میں زیادہ سے زیادہ ایک ڈرنک لینا چاہئے۔
اگر آپ ورزش یا سپورٹس کر رہے ہیں تو ممکنہ ہے کہ آپ کو ایک انرجی ڈرنک کی ضرورت ہو، لیکن اس کی مقدار کم رکھنی چاہئے۔ اس طرح کے مشروبات کو زیادہ گرمی یا خشکی کی موسم میں بھی اجت avoidاواب کیا جاتا ہے۔
معمولاً، ایک ڈرنک میں موجود کیفین کی مقدار کی وضاحت نہیں ہوتی، لہٰذا اسے استعمال کرتے وقت احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔
عموماً، روزانہ ایک ڈرنک کی مقدار 473 ملی لیٹر سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے۔ یہ مقدار ایک بارہ ایک دن میں معمولی استعمال کے لیے معقول ہوتی ہے اور مشترکہ صحت کی حفاظت کیلئے زیادہ بڑی مقدار استعمال سے بچایا جا سکتا ہے۔