سوشل میڈیا ہمارے دماغ اور نفسیات پر کیسے اثرانداز ہوتا ہے؟
سوشل میڈیا کی زندگی میں آمد اور اس کے اثرات کے بارے میں بات کرنا آج کے دور کی اہم موضوعات میں سے ایک ہے۔ آپ کی دی گئی معلومات اور تحقیقات کے مطابق، سوشل میڈیا کے استعمال کے مختلف طریقوں سے افراد کی زندگی پر مختلف اثرات پڑتے ہیں:
1. **اجتماعی رابطے کی اہمیت کی کمی**: سوشل میڈیا کی بدولت، لوگوں کو اپنے دوستوں اور رشتہ داروں سے رابطہ قائم رکھنے کی آسانی ملتی ہے، لیکن اس کی وجہ سے حقیقی زندگی میں بھی اجتماعی رابطے کم ہوتے جا رہے ہیں۔
2. **مثبت میسریں**: سوشل میڈیا پر دوستوں کی تصاویر دیکھ کر، ان کی خوشیوں اور کامیابیوں کی مثبت میسریں حاصل ہوتی ہیں جو اکثر احساساتی صورتحال کو بہتر بناتی ہیں۔
3. **وقت کی ضائعی**: سوشل میڈیا پر بیتے وقت کا زیادہ حصہ وقت کی بے فائدگی کا باعث بنتا ہے، جو اکثر دوسرے فعالیتوں مثلاً ورزش، پڑھائی یا اجتماعی رابطوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔
4. **انفرادیت کی کمی**: سوشل میڈیا کے استعمال سے احساس تنہائی یا عدم انفرادیت کا امکان بڑھتا ہے، چونکہ افراد اپنی زندگیوں کی بہترین پہلوؤں کو سمجھنے کی بجائے دوسرے کی زندگیوں پر توجہ دینے لگتے ہیں۔
5. **صحتی مسائل**: زیادہ سوشل میڈیا کا استعمال مختلف صحتی مسائل جیسے خواب کی کمی، دباؤ، اور دل کی بیماریوں کے خطرات کو بڑھا سکتا ہے۔
بنیادی طور پر، سوشل میڈیا کا موجودہ دور میں افراد کی زندگی پر بڑا اثر ہوتا ہے، لیکن اس کا استعمال بہتر طریقے سے کرنے سے انفرادیت اور معاشرتی رشتوں میں بہتری لا سکتی ہے۔
سوشل میڈیا کا استعمال ہمارے ذہنی صحت پر مختلف طریقوں سے اثرات ڈالتا ہے۔ یہاں کچھ اہم اثرات کی بات کی جا رہی ہے:
1. **تنہائی اور دوستی کے رشتے**: سوشل میڈیا کی استعمال سے لوگ اکثر احساس تنہائی کے مسائل کا سامنا کرتے ہیں، جبکہ وہ واقعی دوستوں سے دور ہو جاتے ہیں۔ عموماً سوشل میڈیا پر دوستوں کے ساتھ بات کرنا واقعی دوستوں کے ساتھ مقابلہ نہیں کر سکتا۔
2. **ذہنی صحت**: سوشل میڈیا پر بے قابو وقت گزارنے سے افراد کی ذہنی صحت پر برا اثر پڑتا ہے۔ یہ مختلف مسائل جیسے دباؤ، اضطراب، اور دلچسپی کی کمی کی وجہ بنتا ہے۔
3. **خواب کی بے قراری**: سوشل میڈیا کی استعمال سے لوگوں کی نیند متاثر ہوتی ہے، جو عموماً ان کی ذہنی صحت پر منفی اثرات ڈالتی ہے۔ زیادہ وقت سوشل میڈیا پر گزارنے سے نیند کی معیاریت میں کمی آتی ہے جو نیند کے مسائل کو بڑھا دیتی ہے۔
4. **نفسیاتی مسائل**: سوشل میڈیا پر موجود اطلاعات، تصاویر، اور مواد کی نوعیت لوگوں کی نفسیاتی حالت پر بھی اثرانداز ہوتی ہے۔ زیادہ تر اوقات لوگ دوسروں کی زندگیوں کو دیکھ کر اپنی زندگیوں کو قابل موازنہ سمجھتے ہیں جو ان کی نفسیاتی صحت پر برا اثر ڈالتا ہے۔
5. **درست معلومات کا عدم دستیابی**: سوشل میڈیا پر موجود معلومات کی درستگی کو لے کر بھی شکوک پیدا ہوتے ہیں۔ زیادہ تر وقت اس پر موجود خبروں، رائے، اور معلومات کا یقین کرنے کے لیے خرچ ہوتا ہے جو نفسیاتی اور ذہنی تناؤ کا سبب بنتا ہے۔
6. **وقت کی ضائعی**: سوشل میڈیا پر زیادہ وقت ب
بالکل، سوشل میڈیا کے بھی مثبت پہلو ہیں جن کی اہمیت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ یہاں کچھ مثبت پہلوؤں کا ذکر کیا گیا ہے:
1. **رابطے میں رہنا**: سوشل میڈیا کے ذریعے افراد اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہ سکتے ہیں۔ یہ ان کے درمیان دوری کو کم کرتا ہے اور احساس محبت اور تعلقات میں اضافہ کرتا ہے۔
2. **نئے دوستوں کا تعارف**: سوشل میڈیا کے ذریعے افراد نئے دوستوں سے متعارف ہو سکتے ہیں، جو ان کی دنیاوی تصویر کو وسیع کرتا ہے اور نیا تجربہ فراہم کرتا ہے۔
3. **اطراف کی معلومات حاصل کرنا**: سوشل میڈیا کے ذریعے لوگ اطراف کے حالات، معیشتی، سیاسی، اور ثقافتی موضوعات کے بارے میں باخبر رہ سکتے ہیں۔
4. **دور دراز اور بڑی آبادی سے کٹے لوگوں کے لیے**: سوشل میڈیا کے ذریعے دور دراز اور بڑی آبادی سے کٹے لوگ اپنے علاقوں اور ملک کے بارے میں باخبر رہ سکتے ہیں، جو ان کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے۔
5. **مختلف معاشروں کی معلومات**: سوشل میڈیا کے ذریعے افراد مختلف معاشروں کی زندگیوں، روایات، اور معماری وغیرہ کے بارے میں معلومات حاصل کر سکتے ہیں، جو ان کی سماجی سمجھ اور تجربے کو وسعت دیتا ہے۔
سوشل میڈیا کے بعض مثبت پہلو اور ان کے مثالی استعمال کے فوائد کے علاوہ، اس کے بعض منفی پہلو بھی ہیں جنہیں نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ ان میں شامل ہیں:
1. **سوشل میڈیا کا نشہ**: زیادہ استعمال کی وجہ سے افراد سوشل میڈیا کے نشے میں مبتلا ہو جاتے ہیں اور اس کے بغیر گزارہ وقت ان کے لیے مشکل ہو جاتا ہے۔
2. **تنہائی**: سوشل میڈیا کا مستقل استعمال افراد کی تنہائی کا احساس بڑھا سکتا ہے، جبکہ وہ واقعی دنیا کے رشتوں سے دور ہوتے ہیں۔
3. **اضطراب اور پریشانی**: سوشل میڈیا کا استعمال انسانی توانائی کو تنازع کی صورت میں لے کر آ سکتا ہے اور افراد کو اضطراب اور پریشانی کا شکار بنا سکتا ہے۔
4. **بلا وجہ دھونس**: بعض اوقات اطلاعات یا روایتی عقائد کی غلط تصورات سوشل میڈیا پر فروغ پا سکتے ہیں، جو افراد کو غلط فہمیوں اور بلا وجہ دھونس کا شکار بنا سکتے ہیں۔
ان پہلوؤں کو مد نظر رکھتے ہوئے، افراد کو سوشل میڈیا کا استعمال معقول اور محدود رکھنا چاہیے تاکہ ان کی ذہنی صحت پر منفی اثرات کا خطرہ کم ہو۔
سوشل میڈیا کا استعمال اگر غلط طریقے سے ہو تو اس سے متعدد نقصانات ہوتے ہیں۔ یہاں کچھ اہم نکات بیان کی گئی ہیں جو انتباہ دیتی ہیں کہ سوشل میڈیا کے استعمال میں موازنہ اور انتباہ سے ہونا چاہیے:
1. **حقیقی دوستوں سے بڑھ جانا**: سوشل میڈیا کے استعمال سے لوگوں کی حقیقی دوستیوں سے فاصلہ بڑھ سکتا ہے، جو ان کی معاشرتی زندگی پر منفی اثرات ڈال سکتا ہے۔
2. **موازنہ سوشل میڈیا پرموجود لوگوں سے**: سوشل میڈیا پر دیکھی جانے والی مثالی زندگیوں کی موازنہ کرنا انسان کی خودی کو متاثر کر سکتا ہے اور اس کی خود اعتمادی کو کم کر سکتا ہے۔
3. **فکری حدود**: انٹرنیٹ پر موجود منفی تبادلے سے متاثر ہونے کے بجائے، افراد کو اپنی فکری حدود میں رہنا چاہئے اور مثبت اور موثر مواد کا انتخاب کرنا چاہئے۔
4. **ذہنی تناؤ یا خلفشار**: اسٹریس کا بڑھنا اور خلافشار بڑھنے کا باعث بھی سوشل میڈیا ہو سکتا ہے، لہذا افراد کو اپنی دماغی صحت کی دیکھ بھال کرنی چاہئے۔
5. **خود کا وقت بنانا**: افراد کو سوشل میڈیا کا استعمال کرتے وقت اپنا وقت بنانا چاہئے اور خود کے لیے وقت مخصوص کرنا چاہئے تاکہ وہ اپنی ذات کو بہتر طریقے سے سمجھ سکیں اور اپنے ہدفوں کی جانچ پڑتال کریں۔
6. **استعمال کا محدود رکھنا**: سوشل میڈیا کا محدود اور متوازن استعمال کرنا اہم ہے۔ زیادہ استعمال سے افراد کی ذہنی صحت پر برا اثر پڑتا ہے۔
7. **خود کنٹرول اور حد سے زیادہ لائیکس کی تلاش**: لائیکس کی تلاش میں حد سے زیادہ جدوجہد کرنا افراد کی توجہ کو متوجہ کرتا ہے اور ان کو سوشل میڈیا کے نشے کا شکار بنا سکتا ہے۔سوشل میڈیا کا استعمال کرنے کی وجوہات کیا ہیں؟
یہ حقیقت ہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے پیسے کمائے جاتے ہیں اسی لیے سوشل میڈیا کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ آپ اس سے مسلسل جڑے رہیں۔
یہ بھی درست ہے کہ بعض حالتوں میں سوشل میڈیا سے منسلک افراد اس کے نشے کے اس قدر عادی ہو جاتے ہیں کہ بعد میں انہیں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
جیسے ہی آپ کی کسی پوسٹ پر لائیک آئے یا اسے شیئر کرنے کا گراف بلند ہوتا ہے اور آپ کو اس بارے میں معلوم ہوتا ہے تو اس سے پیدا ہونے والا احساس آپ کے جسم میں مخصوص ہارمونز کا اضافہ کر دیتا ہے جس سے آپ سوشل میڈیا سے مزید جڑے رہتے ہیں چاہے ایسا کرنا آپ کے لیے نقصان دہ ہی کیوں نہ ہو۔

