انقلاب اسلامی ایران کے شہدا اورمقبول بٹ شہید کی یاد میں ایک مجلس مذاکرہ بعنوان خون صد ہزار انجم سے ہوتی ہے سحر پیدا کا اہتمام کیا گیا
ایران کا اسلامی انقلاب ساری دنیا خصوصا کشمیریوں کیلئے نمونہ عمل ہے۔
قم المقدس ایران سے اشرف سراج کی رپورٹ
انقلاب اسلامی ایران کے شہدا اور مقبول بٹ شہید کی یاد میں ایک مجلس مذاکرہ بعنوان
خون صد ہزار انجم سے ہوتی ہے سحر پیدا کا اہتمام کیا گیا۔
مجلس مذاکرہ کیلئے علامہ اقبال کی نظم طلوع اسلام کے مذکورہ مصرعے کو عنوان قرار دیا گیا تھا۔
مجلس مذاکرہ کے انعقاد کا مقصد استعمار کے خلاف انقلاب کی کامیابی میں شہدا کے خون کی مدیریت اور ان کے پیغام کو نسل در نسل زندہ رکھنے کیلئے مختلف زاویوں کا جائزہ لینا تھا۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے انقلابی اور علم و اجتہاد کے شہر قم میں منعقدہ اس مجلس مذاکرہ میں جہاں اسلامی انقلاب کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا گیا وہیں مقالہ خوان حضرات نے قائد کشمیر شہید مقبول بٹ کے عزم اور نظریات پر بھی فکرانگیز گفتگو کی۔
مجلس مذاکرہ کے منتظم محترم منظوم ولایتی نے قاری عارف بلتستانی سے تلاوت قرآن مجید کرنے کی درخواست کی۔ تلاوت کے بعد انہوں نے مجلس مذاکرہ کا مقدمہ بیان کیا۔ مقدمے کے بعد پہلے مقالہ خوان محترم نذر حافی صاحب کو دعوت مقالہ خوانی دی گئی۔ انہوں نے اپنے مقالے کو تین حصوں میں تقسیم کر کے مقررہ وقت میں تمام کیا۔ ان کے مقالے کا پہلا حصہ شہید مقبول بٹ کے نظریات و افکار، دوسرا حصہ انقلاب اسلامی ایران کی خصوصیات اور تیسرا حصہ تحریک کشمیر اور انقلاب اسلامی ایران کے مشترکات پر مبنی تھا۔
ان کے بعد دوسرے مقالہ خوان محترم بشیر دولتی صاحب نے اپنے مقالے میں اسلامی انقلاب کی انفرادیت اور مقبول بٹ شہید نیز تحریک کشمیر کی انفرادیت پر گفتگو کی۔
مقالہ خوانی کے بعد سوالات اور تبصرہ جات کا سیشن شروع ہوا۔ اس موقع پر فاضل محقق محترم محمد حسین چمن آبادی نے پیش کردہ مقالات پر جامع تبصرہ بھی کیا اور جاندار سوالات بھی کئے۔ مقالہ خوان شخصیات نے سوالات کے تسلی بخش جوابات دئے۔
اس کے بعد صدر مجلس حجۃ الاسلام ڈاکٹر شفقت حسین شیرازی نے اپنا صدارتی خطبہ بیان کیا جس میں ایران کے اسلامی انقلاب اور مقبول بٹ کی شخصیت، نظریات اور افکار کے حوالے سے مجلس مذاکرہ میں پیش کئے گئے نکات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ وہی تحریکیں کامیاب ہوتی ہیں، جن کی قیادت مقامی اور عوامی ہو۔ انہوں نے اپنے خطبے میں کہا کہ کشمیر کو صرف خود کشمیری ہی آزاد کرا سکتے ہیں، ہمیں ایمانی بنیادوں پر کشمیریوں کی غیر مشروط حمایت اور مدد کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کا اسلامی انقلاب کئی جہتوں سے دنیا کے تمام مظلومین خصوصا کشمیریوں کیلئے نمونہ عمل ہے۔
یاد رہے کہ سپورٹ کشمیر انٹرنیشنل فورم نے اس مجلس مذاکرہ کا اہتمام قم المقدس ایران میں مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم کے تعاون سے کیا تھا۔