مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے نئی تجاویز اور نئے حل سوچے جائیں۔ سپورٹ کشمیر انٹرنیشنل فورم
مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے نئی تجاویز اور نئے حل سوچے جائیں۔ سپورٹ کشمیر انٹرنیشنل فورم
(سعید راجپوت) تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سپورٹ کشمیر انٹرنیشنل فورم کے زیر اہتمام ایک آن لائن اجلاس ہوا۔ اجلاس کا موضوع جہانِ اسلام کے فراموش شدہ موضوعات تھا۔ اراکینِ اجلاس نے مسئلہ کشمیر پر بین الاقوامی سردمہری پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا۔ فورم کے سیکرٹری جنرل نذر حافی نے مسئلہ کشمیر کے لئے نئی تجاویز اور نئے حل ڈھونڈنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ وادی میں حالات کو معمول پر لانے اور انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزیوں کو روکنے کیلئے ہمیں مکالمے اور افہام و تفہیم کے نئے دروازے کھولنے چاہیے۔انہوں نے کہا کہ نہتے عوام پر بدترین مظالم ہوتے دیکھ کر عالمی برادری کی خاموشی قابل مذمت ہے۔اس موقع پر اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے َایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری امور خارجہ ڈاکٹر شفقت حسین شیرازی نے کہا کہ دینی و قانونی اور انسانی حقوق کی بنا پر کشمیر پاکستان کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی طورپر کشمیر پر بھارت کے ناجائز قبضے کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی آزادی در اصل پاکستان کی سلامتی اور بقا کی ضامن ہے۔ گفتگو کو آگے بڑھاتے ہوئے پاکستان جمہوری اتحاد کے چئیر مین ڈاکٹر حفیظ الرحمان نے کہا کہ پوری دنیا میں مسلمانوں کو اپنے مسائل حل کرنے کیلئے اپنی حالت کو بدلنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اپنی پارٹی کا موقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو اغیار کی نقالی کرنے کے بجائے تخلیقی سوچ کو اپنانا چاہیے۔مسئلہ کشمیر بھی ہم سے تخلیقی سوچ کا متقاضی ہے۔انہوں نے کہا کہ لکیر کا فقیر بن کر اس مسئلے کو حل نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس مر کی ہے کہ مسئلہ کشمیر کو منطقے میں سب لوگ اسے اپنا مسئلہ سمجھیں اور اسے اپنا مسئلہ سمجھ کر حل کرنے کی کوشش کریں۔