خطرناک ویڈیوگیم کھیلنے سے 130 بچے ہلاک
لندن(خصوصی نمائندہ) ویسے تو ویڈیو گیمز جان لیوا ثابت نہیں ہوتیں،یہ صرف بچوں میں چڑ چڑاپن، نیند کی کمی، ضدی پن اور دیگر نفسیاتی و جسمانی تبدیلیاں رونما کرتی ہیں، تاہم ایک نئی ویڈیو گیم کی وجہ سے یورپ میں 130 بچوں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات سامنے آئیں ہیں، جس کے بعد ممکنہ طور پر یہ گیم دنیا کی خطرناک ترین گیم بن گئی ہے۔ بلیو وہیل نامی گیم جو سوشل میڈیا پر کھیل جاتی ہے، اس گیم میں شامل کردار ایسے خطرناک اور خوفناک کارنامے سرانجام دیتے ہیں کہ بچے ان کو حقیقت سمجھ کر اقدامات اٹھاتے ہیں، جو ان کی زندگی کو ختم کردیتے ہیں، اس گیم میں ماسٹر نامی کردار بہت سارے خطرناک والے کارنامے سر انجام دیتا ہے، یہ کردار گیم کھیلنے والےبچے سے منسلک ہوتا ہے، جو بچہ گیم کھیل رہا ہوتا ہے، وہ ہی ماسٹر کو کنٹرول کر رہا ہوتا ہے۔ماسٹر کئی کارنامے سر انجام دینے کے بعد کبھی کبھی بچوں سے مصنوعی خودکشی کی ڈمانڈ بھی کرتا ہے، اور انکار کرنے والے بچوں کو دھمکی دی جاتی ہے، کہ اگر انہوں نے ایسا نہیں کیا تو ان کے خاندان کو بھی قتل کردیا جائے گا، اطلاعات کے مطابق بچے اس مصنوعی مطالبے کو حقیقت سمجھ کر سنگین اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ برطانوی میڈیا میں شائع خبروں کے مطابق بلیو وہیل نامی ویڈیو گیم سے 130 بچوں کی ہلاکتیں 2015 سے 2016 کے اختتام کے درمیان ہوئیں،اطلاعات کے بعد معاملے کی تحقیقات مختلف سطحوں پر شروع کردی گئی ہے، زیادہ تر ہلاکتیں روس میں ہوئیں۔