ایلو ویرا جیل کیسے چہرے کی جلد کے لیے مفید ہے؟
ایلو ویرا کے پتے میں موجود جیل کی ایک تہہ ہوتی ہے جو 99 فیصد پانی پر مشتمل ہوتی ہے۔ الرجل میگزین میں شائع ہونے والے ایک مضمون کے مطابق اس ایلو ویرا جیل میں امینو ایسڈ اور وٹامن اے، سی اور آئی پائے جاتے ہیں۔
ایلو ویرا جیل بہت سی بیماریوں، بالوں اور جلد کی حفاظت اور ان کے علاج میں استعمال ہونے والے انتہائی قدرتی مادوں میں سے ایک سمجھی جاتی ہے۔
ایلو ویرا جیل جراثیم کش اور انسداد سوزش کی خصوصیات کی حامل ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ اس میں جلد کے لیے اہم غذائی اجزا بھی شامل ہوتے ہیں۔ روزانہ کی بنیاد پر چہرے پر لگانے سے یہ کیل مہاسوں کے علاج میں واضح طور پر مفید ثابت ہوتی ہے۔
جلی ہوئی جلد کے علاج اور اس کی بحالی کو تیز کرنے کے لیے ایلو ویرا جیل میں خصوصی صلاحیت ہوتی ہے۔ اسے روزانہ کئی بار جلے ہوئے مقام پر لگانے سے زخم درست ہو جاتا ہے۔
ایلو ویرا جیل عام طور پر جلد کی تمام بیماریوں کے لیے موزوں ہے لیکن یہ خاص طور پر خشک جلد کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔ اس کا باقاعدہ استعمال جلد کو نمی بخشتا ہے اور اس کا سوکھا پن دور کرتا ہے۔
ایلو ویرا جیل وٹامن ای سے بھرپور ہوتی ہے، اس سے جلد پر ٹھنڈا اثر پڑتا ہے۔ اس لیے آنکھوں کے گرد ایلو ویرا جیل کا استعمال آنکھوں کی بیماریوں اور ان کے گرد سیاہ حلقوں کو دور کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اسے روزانہ رات کو سونے سے پہلے آنکھوں کے گرد لگانا چاہیے۔
ایلو ویرا جیل 99 فیصد پانی پر مشتمل ہونے کے باعث اسے عام طور جلد میں نمی پیدا کرنے میں استعمال کیا جاتا ہے۔ خاص طور پر ایگزیما اور چنبل کی صورت میں یہ متاثرہ جلد سے سوکھا پن ختم کرنے میں معاون ہوتی ہے۔
عمر بڑھنے کی علامات میں کمی
ایلو ویرا جیل میں ایسے مادے ہوتے ہیں جو جلد کی لچک کو برقرار رکھنے میں معاون ہوتے ہیں۔ اس کے استعمال سے چہرے پر جھریاں نہیں پڑتیں اور جلد توانا رہتی ہے۔
منہ کے زخموں کا علاج
ایلوویرا جیل ان تکلیف دہ زخموں کا علاج کرتی ہے جوہونٹوں کے اطراف میں بنتے ہیں۔ اس کا دن میں دو بار استعمال زخموں کو بھرنے میں مدد دیتا ہے۔
پلکوں کے لیے ایلو ویرا جیل کے فوائد
ایلو ویرا جیل پلکوں کے بالوں کو گھنا کرنے کے ساتھ ساتھ ان کو نرم اور چمکدار بناتی ہے، یہ ان کی لمبائی میں بھی اضافہ کرتی ہے۔
ایلو ویرا جیل کا ایک چھوٹا چمچ، تھوڑا سا ارنڈی کا تیل اور وٹامن ای کے دو کیپسول اچھی طرح مکس کر کے رکھ لیں، اس مرکب کو دو ہفتوں تک روزانہ سونے سے پہلے پلکوں پر لگانے سے لمبائی میں اضافہ ہوتا ہے۔
ایلو ویرا جیل کے مضر اثرات
ایلو ویرا جیل کو جلد اور اس کی بیماریوں کا علاج کرنے کے لیے ایک محفوظ قدرتی نسخہ سمجھا جاتا ہے۔ لیکن کچھ لوگوں کو اس کے استعمال سے الرجی کے مسائل یا دوسرے مضر صحت مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ایلو ویرا جیل کو سبز ترکاری یا پھلوں کے سلاد میں شامل کیا جا سکتا ہے، اور اسے کھانے کے مختلف طریقے ہوتے ہیں، جیسے کہ ایلو ویرا کے پتے سے جیل نکالنا اور اسے براہ راست کھانے کے لیے تیار کرنا، جیل پینا یا اس کو دیگر اجزا میں شامل کرنا اور رس بنانا۔
ایلو ویرا جیل کی اصلت اور نقلیت میں فرق ہوتا ہے۔ اصل ایلو ویرا جیل کا رنگ سبز اور ساخت بھاری ہوتی ہے، جبکہ نقلی ایلو ویرا جیل کا رنگ ہلکا سبز اور ساخت ہلکی ہوتی ہے۔
اصل ایلو ویرا جیل میں عموماً کوئی ایکٹو واشن یا کوئی اور کیمیکل شامل نہیں ہوتا، لیکن کبھی ایواکاڈو پھل کا عرق ڈلا جاتا ہے، جبکہ نقلی ایلو ویرا جیل میں ارنڈی کا تیل یا دوسرے اجزاء شامل ہوتے ہیں۔
یہ ضروری ہے کہ کسی بھی ڈائیٹیکس یا ذیابیطس کی دوائیاں لینے کی صورت میں اس کے استعمال سے پہلے کسی ماہر ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے۔ اسی طرح، گردوں کے مسائل، پوٹاشیم کی کمی، کمزوری، اسہال، متلی اور پیٹ میں درد کی صورت میں بھی ایلو ویرا جیل کے استعمال سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کیا جانا چاہیے۔ اس کے علاوہ، حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین اور بارہ سال سے کم عمر بچوں کے لیے ایلو ویرا جیل کا استعمال ممنوع ہے۔ اور لہسن اور پیاز سے الرجی رکھنے والوں کو بھی ایلو ویرا جیل استعمال نہیں کرنی چاہیے۔ کسی بھی سرجری سے قبل بھی ایلو ویرا جیل کے استعمال سے بچنا ضروری ہے۔