نیوزی لینڈ نے حماس کو ’دہشت گرد تنظیم‘ قرار دے دیا
نیوزی لینڈ، جو دنیا کا ایک خوبصورت ملک ہے، جسے پچھلے دہائیوں میں امن و امان اور تعلیمی انصاف کے حوالے سے ایک مثالی ملک تصور کیا جاتا تھا، اب حماس کے نامزد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے سیاسی اور امنی بحران کا سامنا کر رہا ہے۔ حماس، فلسطینی تنظیم ہے جسے بعض ممالک نے دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔
ایجنسی اے ایف پی کے مطابق، نیوزی لینڈ کی حکومت نے سات اکتوبر کے حملوں کے بعد اس تصور کو توڑ دیا ہے کہ حماس کو ان کی سیاسی اور عسکری ونگز الگ کیا جا سکتا ہے۔ یہ ایک اہم سیاق و سباق ہے، جس نے نیوزی لینڈ کی سیاسی دائرہ کار میں تبدیلی کا آغاز کیا ہے۔
یہ اعلان دکھاتا ہے کہ دنیا بھر میں امن و امان اور سیاسی استحکام کے لئے جدید مسائل اور خطرات موجود ہیں، اور یہ نیوزی لینڈ جیسے معاشرتی اور سیاسی ماحولات میں بھی اثرات ڈال رہے ہیں۔
نیوزی لینڈ کی حکومت نے اظہار کیا ہے کہ وہ بے شرم حماس کے ذمہ دار ہونے پر ایک پرزور جواب دے گی۔ ان کے مطابق، حماس نے نیوزی لینڈ میں واقع حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ اس کے نتیجہ میں، نیوزی لینڈ کی حکومت نے حماس کے اثاثے منجمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اور ان کی مدد یا معاونت فراہم کرنے پر بھی پابندی لگا دی ہے۔
یہ اقدامات نیوزی لینڈ کی سخت ردعمل کا پرزور ثابت ہوتے ہیں اور دکھاتے ہیں کہ حکومت امن و امان کی پامالیوں کے خلاف کارروائیوں کے حوالے سے فیصلہ کرنے کے لئے تیار ہے۔ اس کے علاوہ، اس نے حماس کو معاونت فراہم کرنے کی سخت پابندی بھی لگائی ہے، جو ان کے اراکین اور ان کے عوام کی حمایت کو معمولی مشکلات کا سامنا کرے گی۔