خیبر پختونخوا میں بارش اور لینڈ سلائیڈنگ، کم سے کم 17 افراد ہلاک
بلا شک! نیچے دی گئی مواد کو اردو میں دوبارہ لکھا جاتا ہے۔
پاکستان کے بیشتر علاقوں میں برفباری اور بارش کا سلسلہ جاری رہنے کے باعث بالخصوص بالائی علاقوں میں راستے تاحال بند ہیں۔ صوبہ خیبرپختونخوا میں حادثات کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
پاکستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) جیسے قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے کہتے ہیں کہ خیبرپختونخوا میں بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات میں گزشتہ دو روز کے دوران 17 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 23 زخمی ہوئے ہیں۔
پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق صوبے بھر میں 13 گھروں کو جزوی نقصان اور 21 کو مکمل نقصان پہنچا ہے۔ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے، محمد قیصر خان، کا کہنا ہے کہ برفباری اور لینڈسلائیڈنگ کی وجہ سے بند سڑکوں کو کھلانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے اظہار کیا کہ مالم جبہ میں شدید برفباری سے محصور چھ سیاحوں کو ریسکیوکر لیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آج سنیچر کے روز بھی بارش اور گرج چمک کا سلسلہ جاری رہے گا، جبکہ پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔
دارالحکومت اسلام آباد، صوبہ خیبر پختونخوا، بالائی پنجاب، شمالی بلوچستان، کشمیر اور گلگت بلتستان میں بارش کا سلسلہ جاری رہے گا۔ ان علاقوں میں تیز بارش کے علاوہ ژالہ باری کی بھی پیش گوئی کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے بیشتر علاقوں میں اتوار تک بارش، گرج چمک اور برفباری کا امکان ہے۔ جبکہ اس کے بعد بھی موسم سرد اور خشک رہے گا۔
محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق 29 فروری کو شدید مغربی لہریں ملک کے بیشتر علاقوں، بالخصوص مغربی حصوں کو اپنی لپیٹ میں لیں گی۔ اس سے پیدا ہونے والی موسمی صورتحال 2 مارچ تک برقرار رہنا تھی۔محکمہ موسمیات نے صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے تمام متعلقہ اداروں کو ‘الرٹ’ رہنے اور حفاظتی اقدامات لینے کا کہا تھا۔ ان دنوں میں سیاحوں کو غیرضروری سفر سے منع کیا گیا ہے، جبکہ کسانوں کو بھی فصلوں کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اپنانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ برفباری کے باعث اپر اور لوئر چترال کے تمام تعلیمی ادارے آج سنیچر کو بند رہیں گے، جبکہ ضلعی انتظامیہ نے سیاحوں کو چترال کی طرف سفر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ مالم جبہ اور دیگر سیاحتی علاقوں میں بھی شدید برفباری کے باعث سیاحوں کو مشکلات کا سامنا رہا۔ مظفرآباد اور گرد و نواح کے علاقوں میں برفباری اور بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ کچھ مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ اور برفباری کی وجہ سے سڑکیں بند ہیں، جبکہ اکثر راستے کلیئر کر دیے گئے ہیں لیکن بارش کی وجہ سے گاڑیوں کے پھسلنے کا خطرہ ہے۔ مانسہرہ سے مظفرآباد جانے والی روڈ لوہار گلی کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے بند ہے۔شمالی بلوچستان میں قومی شاہراہ این 25 کو کھوجک کے مقام پر ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ برفباری اور انتہائی کم درجہ حرارت کی وجہ سے گاڑیوں کے پھسلنے کے واقعات پیش آ سکتے ہیں۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) بلوچستان نے ضلعی انتظامیہ اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چمن سے کوئٹہ آنے اور جانے والی ٹریفک کو فی الحال روکنے کا کہا ہے۔

