دنیا بھر کی طرح ایران میں بھی یومِ استحصال کشمیر منایا گیا
رپورٹ(منظور حیدری) ایران میں مقیم پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی نے بھرپور طریقے سے مظلوم کشمیریوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا۔ تفصیلات کے مطابق ایران کے علمی و اجتہادی مرکز قُم المقدس میں سپورٹ کشمیر انٹرنیشنل فورم اورصدائے کشمیر فورم کے زیراہتمام ایک بین الاقوامی سیمینار کا اہتمام کیا گیا. سیمینار سے مختلف دانشمندوں اور اسکالرز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے مسلمانوں کو سنی اور شیعہ کی تقسیم سے بالاتر ہو کر متحد ہونے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت کشمیریوں کو قومی وحدت اور متفقہ قیادت کو مضبوط کرنا چاہیے۔سیمینار سے آفتاب علی اتحادی، اصغر علی، وقار علی ناصری، مختار مطہری، سید علی حسن اور نذر حافی سمیت متعدد اہم شخصیات خصوصا افریقہ کے اسکالر عبداللہ بیلم اور ایرانی دانشمند آقائی یوسفی نے خطاب کیا۔ اس موقع پر سپورٹ کشمیر انٹرنیشنل فورم اورصدائے کشمیر فورم کے ترجمان نذر حافی نے کہا کہ پانچ اگست 2019 کو بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد وادی میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے لیے غیر مقامی افراد کو کھلم کھلا زمین خریدنے کی اجازت دے رکھی ہے