وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کابینہ اجلاس کا اعلامیہ جاری
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے بچوں اور خواتین کے خلاف بڑھتے جرائم کا سخت نوٹس لیا اور کہا کہ ایسے جرائم کسی بھی مہذب معاشرے میں برداشت نہیں کیے جاتے۔اجلاس میں کابینہ کی اینٹی ریپ (انویسٹی گیشن اینڈ ٹرائل آرڈیننس 2020ء اور تعزیرات پاکستان (ترمیمی) آرڈیننس 2020 کی اصولی منظوری دی گئی۔اعلامیے کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سرکاری اداروں میں ارکان پارلیمنٹ کی تعیناتی کے بارے قوانین پر سپریم کورٹ سے رہنمائی لی جائے۔دوران اجلاس کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کے 29 اکتوبر اور 12 نومبر کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔سرکاری اداروں میں سی ای اوز اور ایم ڈیز کی خالی آسامیوں پر تعیناتیوں کی پیشرفت رپورٹ پیش کی گئی اس پر وزیراعظم نے خالی آسامیوں پر جلد تعیناتیاں مکمل کرنے کی ہدایت کی۔اعلامیے کے مطابق وفاقی کابینہ نے نیشنل آرکائیوز کے ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔دوران اجلاس بریفنگ میں بتایا گیا کہ جی 20 ممالک کی طرف سے پاکستان کو 1 اعشاریہ7 سے 2 ارب ڈالر کی ادائیگیاں موخر کی گئی ہیں۔بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ جی 20 ممالک کی طرف سے یہ ادائیگیاں مئی سے دسمبر 2020ء تک کے لیے موخر کی گئی ہیں۔اعلامیے کے مطابق کابینہ بریفنگ میں بتایا گیا کہ جی 20 ممالک کی یہ ادائیگیاں کورونا وائرس کے باعث جون 2021 تک موخر رہیں گے۔کابینہ نے جی 20 کے 16 ممبر ممالک سے قرضے ری شیڈولنگ کےمعاہدے کی اجازت دے دی۔اعلامیے کے مطابق کابینہ نے پی ٹی وی پر کھیلوں کی نشریات کی مد میں بین الاقوامی ٹی وی چینلز کو ادائیگیوں کے لیے این او سی جاری کرنے کی اجازت دی۔کابینہ نے نیشنل بک فاؤنڈیشن کے ایم ڈی اور بورڈ آف گورنرز پر تعیناتیوں کی منظوری دے دی۔اعلامیے کے مطابق اجلاس میں سول ایوی ایشن رولز1991میں ترامیم کا معاملہ کابینہ کمیٹی برائے قانون کے سپرد کرنے کی اجازت دے دی۔کابینہ اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے 16نومبر کے اجلاس اور کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے 19 نومبر کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔اعلامیے کے مطابق کابینہ نے اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی اور اس کے زونز کراچی، پشاور، اسلام آباد، لاہور، کوئٹہ اور ہری پور میں قائم کرنے کی منظوری دی۔وزیراعظم نے دوران اجلاس اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان میں آئی ٹی کا وسیع پوٹینشل موجود ہے، جسے بروئے کار لانا لازمی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی(آئی ٹی) جدید دور میں ترقی کا زینہ ہے، ملک بھر 50 ٹیکنالوجی زونز بنائےجائیں۔دوران اجلاس وزیر منصوبہ اسد عمر نے اہم معاشی اعشاریوں میں بہتری پر بریفنگ بھی دی۔