حکومت سے مذاکرات کامیاب، مذہبی جماعت نے فیض آباد پر دھرنا ختم کردیا
حکومت کیساتھ مذاکرات کامیاب ہونے مذہبی جماعت نے دھرنا ختم کردیا، وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بھیجے گئے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری مظاہرین کو دھرنے کے اختتام کیلئے راضی کرنے میں کامیاب ہو گئے۔اسلام آباد: تفصیلات کے مطابق راولپنڈی، اسلام آباد میں دھرنا دینے والی مذہبی جماعت اور حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں، میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے مذہبی جماعت کیخلاف طاقت کا استعمال کرنے کی بجائے مذاکرات سے معاملہ حل کرنے کی کوشش کی۔وزیراعظم عمران خان کی جانب سے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری کو دھرنے کی قیادت کرنے والے رہنماوں کے پاس مذاکرات کیلئے بھیجا گیا، وفاقی وزیر دھرنا منتظمین کو دھرنا ختم کرنے کیلئے راضی کرنے میں کامیاب ہوگئے، دھرنا ختم کرنے کا باقاعدہ اعلان کے بعد مظاہرین گھروں کو لوٹ گے۔دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے تحریک لیبک کے قائد مولانا خادم رضوی نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک لبیک یا رسول اللہ کے ساتھ جوتم کر رہے ہو یہ مناسب نہیں، سدا بادشاہی میرے رب کی ہے۔علامہ خادم حسین رضوی نے کہا کہ فرانسیسی سفیر کو نکالنے کا مطالبہ کیا، فرانسیسی سفارتخانے پر حملہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، بہتر سال جھوٹ بول کر پاکستان کو تباہ کر دیا، جلاؤ گھیراو کسی کارکن کے دل میں بھی نہیں۔علامہ خادم حسین رضوی نے کہا کہ ہمارے مقاصد بارے ایجنسیوں کی رپورٹ غلط ہیں، ہمارا مطالبہ صرف یہی ہے کہ فرانسیسی سفیر کو نکال دیا جائے، ہم رسول اللہ کے غلام ہیں اور ان کی عزت کے لئے نکلے ہیں، اللہ کے انعامات تکلیفوں کی پشت پر سوار ہو کر آتے ہیں۔دوسری جانب سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے دعویٰ کیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے حکومت کو مذہبی جماعت کیخلاف آپریشن کرنے سے روکا، حکومتی بڑے گروپ نے وزیراعظم کو مشورہ دیا تھا کہ مظاہرین کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے تاہم اسٹیبلشمنٹ نے حکومت کو کہا کہ مذہبی جماعت کے رہنماؤں سے مذاکرات کیے جائیں۔