جِلد پر ظاہر ہونے والی شوگر کی علامات
ذیابطیس جسمانی اعضا سمیت جِلد کو بھی بری طرح سے متاثر کرتی ہے، ذیابطیس کی کچھ علامات اس مرض سے قبل یا بعد میں جِلد پر ظاہر ہوتی ہیں جنہیں نظر انداز کرنا مشکلات میں مزید اضافہ کر سکتا ہے۔طبی ماہرین کے مطابق ذیابطیس کے مریضوں میں پچھلے چند سالوں میں حیرت انگیز طور پر اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کی وجہ غیر متوازن غذا کا استعمال اور غیر متحرک زندگی کو قرار دیا جاتا ہے، یہ مرض کسی بھی عمر کے انسان کو جکڑ سکتا ہے، شوگر کی علامات سب سے پہلے جلد پر آنا شروع ہوتی ہیں۔ماہرین کے مطابق جلد پر آنے والی کسی قسم کی بھی نئی تبدیلی کو نظر انداز کرنا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے، جلد پر آنے والی تبدیلیاں ذیابطیس کی علامات میں سے بھی ہو سکتی ہیں، خون میں شوگر لیول بڑھنے کے سبب سب سے پہلے علامات جلد پر آتی ہیں جو کہ ذیابطیس بیماری کی تشخیص یا اس کا پیش خیمہ ہوتی ہیں۔جلد پر آنے والی تبدیلیوں کو نظر انداز کیے بغیر فوراً کسی اچھے ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہیے، اس سے نا صرف مکمل بیماری کی تشخیص عمل میں لائی جا سکتی ہے بلکہ معالج کی جانب سے ’پری ڈائیبیٹک‘ ادویات بھی تجویز کی جا سکتی ہیں جو کہ آنے والے وقت کے لیے اچھا ثابت ہوتا ہے۔
ذیابطیس سے قبل جلد پر آنے والی علامات کس قسم کی ہو سکتی ہیں:
جلد کا سخت اور موٹا ہو جانا
اگر آپ محسوس کریں کہ آپ کے ہاتھوں یا پاؤں کی انگلیوں کی جلد موٹی اور سخت ہو گئی ہے تو یہ گھر پر بیٹھنے کا وقت نہیں ہے، اس علامت کا یہ بھی مطلب ہو سکتا ہے کہ آپ ذیابطیس کاشکار ہو چکے ہیں اور اس بات سے لا علم ہیں، یہ ایک الارمنگ صورتحال ہوتی ہے۔اس کے علاوہ بازؤں کی جلد کا سوج جانا خطرناک ترین علامات ہے، اس کے علاوہ سینے، کمر، کندھوں اور گردن کی جلد کا سنگترے کے چھلکے کی طرح سوج جانا اور لال پڑ جانے جیسی علامات کو نظر انداز کرنا مشکلات میں اضافہ کر سکتا ہے، ذیابطیس کے مریضوں کو اپنی جلد پر خاص نظر رکھنی چاہیے کیوں کہ زیادہ تر شوگر سے متعلق علامات پہلے جلد پر ظاہر ہوتی ہیں جو کہ کسی پریشانی کا آنے کا الارم ہوتی ہیں۔
جلد پر چھالوں کا آجانا
جلد پر چھالے کسی کے بھی بن سکتے ہیں مگر ایک ساتھ زیادہ سارے چھالوں کا بننا خطر ناک ثابت ہو سکتا ہے، یہ چھالے ہاتھوں، پاؤں، ٹانگوں، بازؤں پر بن سکتے ہیں۔بعد ازاں ان چھالوں کی جگہ جلنے کے نشانات آ سکتے ہیں، ان چھالوں اور عام چھالوں کے درمیان فرق صرف درد کا ہوتا ہے، عام چھالے دُکھتے ہیں جبکہ ذیابطیس کے سبب بننے والے چھالوں میں درد نہیں ہوتا ہے ۔
جلد کاانفیکشن
ذیابطیس کے مریض یا جن کے قریبی رشتوں میں ذیابطیس کا مرض پایا جاتا ہے انہیں اپنی جلد پر خاص کر توجہ رکھنی چاہیے، ذیابطیس کے مریض یا اس کے شکار ہونے والے افراد جلد سے متعلق شکایات میں گھرے رہتے ہیں، اگر جلد کا انفیکشن بار بار ہو رہا ہے یا متاثرہ جلد صحیح نہیں ہو رہی تو یہ شوگر کی علامات بھی ہو سکتی ہے۔جلد کے انفیکشن میں خارش، درد، چھالوں سمیت جلد کا اچانک سے خشک پڑ جانا یا جلد سے سفید رنگ کا مواد خارج ہونا شامل ہے، یہ انفیکشن انگلیوں کے درمیان اور بالوں کی جڑوں میں بھی ہو سکتا ہے۔
زخموں کا دیر سے ٹھیک ہونا یا کھُل جانا
اگر آ پ کے زخم جلدی ٹھیک نہیں ہو رہے ہیں، زخموں پر سیرم آنے کے بجائے خون کا رسنا جاری ہے اور زخم کھُل جائے تو یہ ذیابطیس کے خطرناک حد تک ہونے کی علامت ہے۔ایسے میں اپنے ڈاکٹر سے فوراً رجوع کرنا چاہیے، اگر ذیابطیس کا معلوم ہے تو اپنی غذا کو معالج کی تجویز کے مطابق مثبت بنائیں اور اگر اس بیماری سے لاعلم ہیں تو فوراً اپنا بلڈ شوگر کا ٹیسٹ کروائیں۔