آزادی مارچ: ایف سی کے 4000 اہلکار خدمات انجام دیں گے
آزادی مارچ کے دوران فرنٹیئر کانسٹیبلری کے 4000 اور پولیس کے 30 ہزار سے زیادہ اہلکار خدمات انجام دیں گے۔ذرائع کے مطابق آزادی مارچ کے دوران فرنٹیئر کانسٹیبلری کی 130 پلاٹونز خدمات انجام دیں گی، جو 4 ہزار اہلکاروں پر مشتمل ہے۔ ایف سی کے 3 ہزار اہلکار اسلام آباد پہنچ گئےہیں۔وفاقی حکومت نے فرنٹیئر کانسٹیبلری کی 3 ہزار اہلکاروں پر مشتمل 100 پلاٹونز مانگی تھیں۔ خیبرپختونخوا میں آزادی مارچ کے دوران فرنٹیئر کانسٹیبلری کے ایک ہزار اہلکار تعینات ہوں گے، جو 30 پلاٹونز پر مشتمل ہے۔ صوبائی حکومت نے ایف سی کی اضافی نفری مانگی تھی۔ خیبرپختونخوا میں ایف سی کی 36 پلاٹونز تعینات ہیں۔پولیس کے مطابق خیبرپختونخوا میں آزادی مارچ کے دوران 30 ہزار پولیس اہلکار تعینات ہوں گے۔ اینٹی رائٹس پولیس کے پاس اسلحہ نہیں ہوگا، صورتحال بگڑنے پر پولیس مظاہرین کو لاٹھیوں اور آنسو گیس سے کنٹرول کرے گی۔500 اہلکاروں پر مشتمل بم ڈسپوزل یونٹ کی 36 ٹیمیں بھی ڈیوٹی پر ہوںگی اور یہ قافلے کی گزرگاہوں پر تعینات ہوں گی۔ مردان ڈویژن میں 5 ہزار پولیس اہلکار ڈیوٹی دیں گے۔ نوشہرہ، چارسدہ، صوابی اور مردان کے پولیس اہلکاروں کو مظاہرین سے نمٹنے کی تربیت دی گئی ہے۔