گرفتار ایرانی انسٹا گرام اسٹار کون؟
ایرانی انسٹاگرام اسٹار جو کہ امریکی اداکارہ انجلینا جولی سے مشابہت کے لیے ہر حد تک جانے کے لیے انسٹاگرام پر پوسٹوں کے لیے مشہور ہیں، انہیں توہین مذہب کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔برطانوی خبر رساں ادارے ’بی بی سی‘ کے مطابق سحر تبار نامی ایرانی انسٹاگرام اسٹار کو توہین مذہب اور تشدد پر اُکسانے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔سحر تبار گزشتہ برس بین الاقوامی میڈیا کی شہ سرخیوں میں آئیں تھیں جب اُن کی کچھ تصاویر انسٹاگرام پر وائرل ہوئی تھیں، اُن تصویروں میں سحر عام لڑکیوں سے بالکل مختلف نظر آرہی تھیں۔بعدازاں یہ خبر منظر عام پر آئی کہ سحر تبار نے یہ روپ اختیار کرنے کے لیے 50 پلاسٹک سرجریز کروائی ہیں۔ اس کے علاوہ انسٹاگرام پر پوسٹ کی گئی زیادہ تر تصاویر کو بہت زیادہ ایڈیٹ کیا گیا تھا۔سحر تبار ایک 22 سالہ ایرانی خاتون ہیں جنہوں نے انسٹاگرام پر اپنی غیر معمولی تصاویر اور ویڈیوز کے ذریعے عالمی میڈیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کروائی تھی، اور نا صرف یہ بلکہ اس کے بعد وہ انسٹاگرام اسٹار بھی بن گئیں۔سحر تبار کے انسٹاگرام پر مشہور ہونے کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ وہ اپنی تصاویر میں انجلینا جولی کے ’زومبی ورژن‘ سے مشابہت رکھتی تھیں۔پچکے گال، بڑے بڑے ہونٹ اور ایک کارٹون نما اُبھری ہوئی ناک کی حامل سحر تبار نے اس وقت کاسمیٹک سرجری کے حوالے تشویش پیدا کی جب انہوں نے یہ کہا تھا کہ امریکی اداکارہ انجیلینا جولی سے مشابہت کے لیے انہوں نے درجنوں کاسمیٹک سرجریاں کروائی ہیں۔انسٹاگرام پر اپنے بڑھتے ہوئے فالورز کو حیران اور خوفزدہ کرنے کے بعد انہوں نے یہ اشارہ بھی دیا تھا کہ ان کی تصاویر میں ظاہری شکل میک اپ اور ڈیجیٹل ایڈیٹنگ کی بدولت ہے اور یہ کہ دراصل انہوں نے خود کو ایک طرح کے فنی خاکے میں تبدیل کر لیا ہے۔بی بی سی کے مطابق ایرانی نیوز ایجسنی ’تسنیم‘ کے مطابق عدالتی حکام نے تبار کو اس لیے گرفتار کیا کیونکہ عوام نے مبینہ طور پر اُن کے خلاف شکایات کی تھیں۔ان پر توہین مذہب، تشدد پر اُکسانے، غیر قانونی طور پر جائیداد کے حصول، ملک کے لباس کی توہین اور نوجوانوں کو بدعنوانی کرنے پر حوصلہ افزائی کرنے کا الزام ہے۔ ان کے انسٹاگرام اکاونٹ کو بھی تب سے ڈیلیٹ کر دیا گیا ہے۔سحر تبار کا شمار ایرانی سوشل میڈیا انفلوئنسرز اور فیشن بلاگرز کی اس فہرست میں ہوتا ہے جو ایرانی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ان کی گرفتاری کی اطلاعات کے بعد انٹرنیٹ پر حکام کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔