اضافی کام لینے پر جاپانی خاتون جان سے ہاتھ دھو بیٹھی
ٹوکیو(نمائندہ خصوصی) جاپان کے سرکاری نشریاتی ادارے کی جانب سے حد سے زیادہ کام لینے پر خاتون حرکت قلب بند ہونے کے باعث جان سے ہاتھ دھو بیٹھی۔جہاں جاپان ٹیکنالوجی کی دنیا میں اپنی مثال آپ ہے وہیں اس ترقی یافتہ ملک میں اداروں کی جانب سے ملازمین سے مشینوں کی طرح کام لینے کے واقعات بھی سامنے آ رہے ہیں جس کی وجہ سے وہاں سماجی زندگی تقریباً ختم ہو کر رہ گئی ہے اور عوام کے پاس شادی کرنے تک کا وقت بھی نہیں ہے۔ایسا ہی ایک واقعہ جاپان کے سرکاری نشریاتی ادارے میں اُس وقت پیش آیا جہاں ادارے کی جانب سے 31 سالہ میوا سادو نامی خاتون سے ایک مہینے کے دوران کام کے اوقات کے علاوہ 159 گھنٹے اوور ٹائم کی وجہ سے دل کا دورہ پڑھنے سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھی۔ خاتون کی ہلاکت کے بعد جاپانی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور مزدوروں کے حقوق کے لئے کام کرنے والے حکام کا کہنا ہے کہ میوا سادو کی جان کام کی زیادتی کے باعث پیدا ہونے والے ذہنی تناؤ کی وجہ سے ہوئی۔