بجلی پیدا کرنے والی سڑک
لندن: برطانیہ کی مشہور برڈ اسٹریٹ میں خریدار اب چلتے پھرتے بھی بجلی بنا سکتے ہیں اور اس لحاظ سے یہ دنیا کی پہلی اسمارٹ اسٹریٹ ہے۔ بجلی پیدا کرنے والی سڑک نصب کرنے والی کمپنی پیو جین کے مطابق اس کا مقصد مستقبل کی سڑکوں کی ایک جھلک دکھانا ہے تاکہ لوگ ٹریفک اور آلودگی سے پاک ماحول میں سکون سے خریداری کرسکیں اور اپنے قدموں سے بجلی تیار کر کے ماحول دوست پائیدار ترقی کے عمل میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔
فی الحال اسمارٹ سڑک صرف 10 مربع میٹر وسیع ہے جس میں انسانی پیروں کی قوت اور دباؤ سے بجلی بنانے والے خاص پینلز بنائے گئے ہیں۔ سڑک کے دونوں اطراف کھانے اور کپڑوں کی دکانیں موجود ہیں، اس کے قریب خریداری کا ایک بڑا مرکز آکسفورڈ اسٹریٹ بہت مشہور ہے لیکن وہاں شور اور ہنگامہ رہتا ہے اور اس کے برابر میں اس برڈ اسٹریٹ پر سکون کا راج ہے کیونکہ یہاں صارفین کو پیدل چلنا پڑتا ہے۔بجلی بنانے والے پینل کو وی تھری کا نام دیا گیا ہے جو تکونی شکل کا ہے اور ایک پینل پانچ واٹ تک مسلسل بجلی پیدا کرتا ہے۔ پینل انسانی حرکی توانائی کو بجلی میں تبدیل کرتا ہے جس سے اطراف کے اسٹریٹ لیمپس جلتے ہیں، اسپیکروں سے پرندوں کے چہچہانے کی آوازیں خارج ہوتی ہیں اور بلیو ٹوتھ ٹرانسمیٹر کام کرتے ہیں۔
خریدار سڑک پر لگے ڈسپلے سے اپنی پیدا کردہ بجلی کی مقدار معلوم کر سکتے ہیں یا تفصیل اپنے اسمارٹ فون پر وصول کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ایئرلیبس کے تعاون سے خاص بینچیں لگائی گئی ہیں جن کا سسٹم مضر نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ اور فضائی ذرات کو ختم کرتا ہے اور بینچ کے اطرافی دستوں سے تازہ ہوا خارج ہوتی ہے۔بجلی پیدا کرنے کے علاوہ اوریگامی (کاغذوں کو مختلف اشکال میں جوڑنے کا جاپانی فن) انداز میں بنائے گئے یونٹ اکیسویں صدی میں شاپنگ سینٹروں اور عوامی مقامات کا ایک جدید تصور پیش کرتے ہیں۔