فوجی عدالتوں میں توسیع،اتفاق رائے کیلئے ایک اور بیٹھک
فوجی عدالتوں میں توسیع پر اتفاق رائے کےلیے پارلیمانی رہنما ؤں کی ایک اوربیٹھک ہوئی ہے، جس میں پی پی رہنما بھی شریک ہیں۔ متعددسیاسی جماعتوں نےفوجی عدالتوں کی میعادڈیڑھ سال سےزیادہ نہ رکھنےپراصرار کیا ہے۔فوجی عدالتوں کے ازسرنوقیام سے متعلق پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس جاری ہے۔اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اجلاس کی صدارت کررہے ہیں۔پیپلزپارٹی نے اجلاس سے بائیکاٹ کا فیصلہ واپس لے لیا۔سید نوید قمر اجلاس میں پیپلزپارٹی کی نمائندگی کررہے ہیں۔پارلیمانی رہنماؤں کا آج ساتواں اجلاس ہورہا ہے۔وفاقی وزیر قانون زاہد حامد اور وزیر خزانہ اسحاق ڈاربھی اجلاس میں موجود ہیں۔شیریں مزاری، عثمان کاکڑ، غلام بلور،صاحبزادہ طارق اللہ، مشاہد اللہ خان ،ہدایت اللہ، شیخ صلاح الدین، سینٹر طلحہ محمود اجلاس میں شریک ہیں۔اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو آج کھینچ کر اپنے ساتھ لایا ہوں۔ذرائع کے مطابق متعددسیاسی جماعتوں کافوجی عدالتوں کی میعادڈیڑھ سال سےزیادہ نہ رکھنےپراصرار ہے۔جب کہ حکومت فوجی عدالتوں کے لیے 3سال مانگ رہی ہے۔پیپلزپارٹی،پی ٹی آئی اوردیگرجماعتیں فوجی عدالتوں کے ساتھ نگراں کمیٹی کےمطالبے پر قائم ہیں جبکہ پارلیمانی جماعتوں کی اکثریت پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی کے قیام کے مطالبے پر متفق ہے