رمضان میں جسم میں پانی کی کمی کو کیسے پورا کریں؟
پانی انسانی جسم کے لیے بہت اہم ہے اور اس کی کمی کومیسکنے سے مختلف صحت کی مسائل اور نقصانات پیدا ہو سکتے ہیں۔ زیادہ پانی پینا جسم کو ہیٹ سے بچاتا ہے، خون کی سردیت کو قابو میں رکھتا ہے، جلد کو صحتمند رکھتا ہے، ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے، اور جسم کے زائد نمکوں کو خارج کرتا ہے۔
مردوں اور خواتین کی پانی کی ضروریات میں فرق اس بنیادی حقیقت پر مبنی ہے کہ مردوں کا جسم خواتین کے جسم سے زیادہ مائعات کو خارج کرتا ہے، جس کی بنا پر ان کی روزانہ کی ضروری پانی کی مقدار بھی زیادہ ہوتی ہے۔ اس لئے مردوں کو زیادہ پانی کی ضرورت ہوتی ہے مقابلہ خواتین کی ضروریت سے۔
عام طور پر، پانی کی آٹھ فیصد ضروریات سیال اشیاء اور مختلف کھانوں سے پوری ہو جاتی ہے، لیکن اس کی مقدار افراد کی جسمیت، موقع، اور موسم کے مطابق مختلف ہوتی ہے۔ اس لئے ہمیشہ اپنی ضروریات کو مد نظر رکھ کر اپنی پانی کی استہبار کرنا ضروری ہے۔
پانی کی ضرورت کا حساب انسان کی جسمیاتی حالت، موقع، اور موسم کے مطابق مختلف ہوتا ہے، لیکن عموماً صحت مند افراد کو روزانہ کم از کم آٹھ گلاس پانی پینا چاہیے۔ یہاں تین لٹر کا حجم ذکر کیا گیا ہے جو کہ بہترین حالت میں انسان کے لیے ضروری ہوتا ہے، لیکن یہ مقدار آپ کی خود شناختی اور حالات پر منحصر ہوتی ہے۔
عموماً، پانی کی کمی کو پہچاننے کے لئے یہاں کچھ علامات دی گئی ہیں جو زیر غور ہونی چاہئیں:
1. خشک زبان یا گلے میں خشکی کا احساس۔
2. بہت زیادہ پسینہ یا خشکی کا احساس۔
3. زیادہ تھکن یا خستگی کا احساس۔
4. متعدد دل کی دھڑکن یا چکر آنا۔
5. بھوک کا کم ہو جانا یا چھوٹ جانا۔
بچوں کیلئے، ان کی عمر اور جسمانی میکاپ کو مد نظر رکھتے ہوئے، وہ آچھا مقدار میں پانی پینا چاہیے جو کہ عموماً دو سے چار گلاس تک ہوسکتا ہے۔
بہر حال، ان تعلیمات کے باوجود، ہر فرد کو اپنے دل کی خواہشات اور ضروریات کے مطابق اپنی پانی کی مقدار کو تعین کرنا چاہئیے اور یہ مقدار مختلف مواقع اور شرائط کے تبادلے میں بدلتی رہنی چاہئیے۔
پانی کا صحیح مقدار میں اور مناسب وقت پر پینا جسم کے لیے بہت اہم ہے۔ زیادہ مقدار میں پانی پینے سے جسم کو زیادہ آبادی ملتی ہے لیکن اگر بہت کم وقت میں بہت زیادہ پانی پیا جائے تو یہ جسم کے لیے نقصان دہ بھی ہو سکتا ہے۔
میراثن جیسی دوڑوں کے دوران جسم کا درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے اور بہت سارا پسینہ نکلتا ہے، اس لئے زیادہ مقدار میں پانی کا استعمال موزوں ہوتا ہے تاکہ جسم کی تنظیم بہتر ہو۔ البتہ، اگر بہت زیادہ پانی فوراً پیا جائے تو یہ جسم کی الیکٹرولائٹس کی تنظیم کو متاثر کر سکتا ہے، جو کہ ایک خطرناک صورت حال ہوسکتی ہے۔
اس لئے، پانی کو معتدل مقدار میں اور رفتہ رفتہ پینا بہتر ہوتا ہے۔ اس طرح سے جسم کو ضرورت کے مطابق پانی ملتا رہتا ہے اور الیکٹرولائٹس کی تنظیم بھی موزون رہتی ہے۔