ڈرائی فروٹ سمیت کھانے کی سات چیزیں جو وزن بڑھاتی ہیں
ہم جو چیز کھاتے ہیں، اس کا ہمارے جسم پر براہ راست اثر پڑتا ہے۔ غذائیت سے بھرپور اشیا کھانے سے ہم تندرست رہتے ہیں، تاہم کچھ کھانے کی چیزیں ایسی بھی ہیں جو ہمارا وزن بڑھاتی ہیں۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق ہم کچھ ایسے کھانے بھی کھا رہے ہوتے ہیں جن کا ہمیں علم نہیں ہوتا کہ وہ ہماری صحت کے لیے کتنا نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں کہ کھانے کی وہ سات چیزیں کون سی ہیں جو ہمارا وزن بڑھا رہی ہیں۔
پھلوں کے جوس:
یہ بات عام طور پر رائج ہے کہ پھلوں کا جوس قدرتی طور پر پھلوں کے اجزاء کے باعث ہماری صحت کے لیے مفید ہوتا ہے تاہم وہ ہمارا وزن بھی بڑھانے میں پیش پیش ہوتے ہیں۔
دکانوں پر فروخت ہونے والے کمرشل جوس اضافی شوگر سے بھرپور ہوتے ہیں جن سے ہماری کیلوریز جلدی سے بڑھتی ہیں۔ جوس بنانے کے مرحلے میں پھلوں سے فائبر نکال لیا جاتا ہے جس سے ہماری کیلوریز میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔
گرینولا بار:
گرینولا بار کو آسان اور صحت مند سنیک کے طور پر کھایا جاتا ہے، تاہم ان میں کبھی کھبار اضافی شوگر اور فیٹس بھی موجود ہوتی ہیں۔
دکانوں پر فروخت ہونے والی گرینولا بار میں چاکلیٹ چپس، شہد، اور بقیہ میٹھا مواد ہوتا ہے، جسے زیادہ مقدار میں کھانے سے وزن بڑھ سکتا ہے۔
ڈرائی فروٹ:
عام طور پر فروٹ کھانا صحت کے لیے مفید ہوتا ہے، تاہم انہیں ڈرائی کرنے کے عمل کے باعث ان میں موجود شوگر پک جاتی ہے، جس کے باعث ڈرائی فروٹ کیلوریز سے بھرپور غذا بن جاتے ہیں۔
مٹھی بھر ڈرائی فروٹ کھانا کوئی بڑی بات نہیں لگتی، تاہم اس سے ہمارے جسم کی کیلوریز تیزی سے بڑھتی ہیں۔
نٹ بٹر:
نٹ یعنی خشک میوے جسم کے لیے مفید چربی اور پروٹین کا ایک بہترین ذریعہ ہیں، تاہم نٹ بٹر کے کئی کمرشل برینڈز میں آئل، شوگر، اور مصنوعی اجزاء اس کے ذائقہ اور معیار کو بڑھانے کے لیے ڈالے جاتے ہیں۔
یہ اضافی اجزاء نٹ بٹر میں کیلوریز کو تیزی سے بڑھا دیتے ہیں اور اگر اسے زیادہ مقدار میں کھایا جائے تو ہمارا وزن بڑھتا ہے۔
سموتھیز:
سموتھیز سے ہماری غذا میں پھلوں اور سبزیوں کو شامل کیا جا سکتا ہے، تاہم ان میں کیلوریز اور شوگر کی بھرپور تعداد پائی جاتی ہے۔ ایسی سموتھیس جو کہ سٹور سے خریدی گئی ہوں یا گھر میں اضافی میٹھے اجزاء سے بنائی گئی ہوں، اُن میں کیلوریز کی بڑی تعداد موجود ہوتی ہے۔
سموتھیز ایک ایسا مشروب ہوتا ہے جو کہ فروٹ جوس اور خشک دہی سے بنایا جاتا ہے، جس میں میٹھا کثرت سے پایا جاتا ہے۔ اگر اسے زیادہ پیا جائے تو وزن بڑھ سکتا ہے۔ اگر سموتھیز میں صرف پھل یا سبزیاں یا بغیر میٹھے کے دودھ شامل کیا جائے تو پھر یہ صحت کے لیے مفید ہو سکتے ہیں۔
سلاد ڈریسنگ:
سلاد کو عام طور پر وزن کم کرنے کے لیے ایک بہترین خوراک کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے لیکن سلاد ڈریسنگ یعنی سلاد پر ساوس کا استعمال اسے کیلوریز سے بھرپور بنا دیتا ہے۔ بوتل میں دستیاب سلاد ڈریسنگ میں اضافی شوگر، نقصان دہ فیٹ اور مصنوعی اجزاء ہوتے ہیں جو کہ ہماری کیلوریز کو بڑھا دیتے ہیں۔
بازاری سلاد ڈریسنگ کی بجائے گھر میں موجود زیتون کے تیل، سِرکے، جڑی بوٹیوں اور مصالحوں کو سلاد کے فلیور کو بڑھانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ وہ بہترین انتخاب ہوتے ہیں جو صحت کے لحاظ سے بہتر ہوتے ہیں اور کیلوریز کم ہوتی ہیں۔
ویٹ بریڈ:
ویٹ بریڈ کو وائٹ بریڈ کے مقابلے میں جسم کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے تاہم اس میں بھی کاربوہائیڈریٹس اور کیلوریز موجود ہوتی ہیں۔ اگر ہم بریڈ کا ایک بڑا حصہ کھاتے ہیں تو چاہے وہ کسی بھی قسم کی ہو، اس سے ہمارا وزن بڑھتا ہے۔ ویٹ بریڈ کا استعمال بھی محدود کرنا ضروری ہے اگر آپ وزن کو قابو میں رکھنا چاہتے ہیں۔بالکل درست۔ وزن کو کنٹرول کرتے ہوئے بریڈ کی مقدار کو اہمیت دینا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ، بریڈ خریدتے وقت اجزاء کی فہرست کو مد نظر رکھنا بھی ضروری ہے تاکہ آپ وہ بریڈ منتخب کریں جس میں کمتر اضافی شوگر اور مصنوعی اجزاء شامل ہوں۔ مصنوعی اجزاء، شوگر، اور دوسرے نامیاتی عناصر کی موجودگی کی وجہ سے ایک بریڈ کی صحت کے لحاظ سے قابل غور فہرست کرنا اہم ہوتا ہے۔