کیا منرل واٹر کا مسلسل استعمال صحت بخش ہے؟
منرل واٹر کا استعمال بے شک انسانی صحت کے لیے مفید ہوسکتا ہے، اور کچھ صورتوں میں فشار خون، قبض، اور دل کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرسکتا ہے۔ لیکن، پانی کی صحت پر مطالعات کے مطابق، اسکا نتیجہ ہر صورت مثبت نہیں ہوتا۔
معمولاً، نلکے کا پانی بھی انسانی صحت کے لیے مفید ہوتا ہے، لیکن پلاسٹک کی بوتلوں کی جسم میں موجودہ مادوں کے اثرات کو دھیان میں رکھنا ضروری ہے۔ زیادہ تر پلاسٹک بوتلوں میں مواد BPA (Bisphenol-A) شامل ہوتا ہے، جو معمولی مقدار میں استعمال سے صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ اس لیے، اگر آپ منرل واٹر استعمال کر رہے ہیں تو بہتر ہوگا کہ آپ اسے پلاسٹک بوتلوں میں نہیں بلکہ گلاس یا سٹینلیس اسٹیل کے بوتلوں میں رکھیں۔
اسی طرح، ان کمپنیوں کو بھی زیادہ ذمہ داری کے ساتھ منرل واٹر بوتلوں کی جسم کی انتخاب کرنی چاہئے، تاکہ صحت کو کسی بھی مضر اجزاء سے بچایا جا سکے۔
منرل واٹر میں موجود معدنیات جیسے کیلشیم، کلور، فاسفورس، میگنیشیم، پوٹاشیم، سوڈیم، اور سلفر وغیرہ واقعی میں انسانی صحت کے لیے اہم اور مفید ہیں۔ یہ معدنیات جسم میں پروٹین کی تیاری، ہڈیوں کی مضبوطی، جسم میں سیال مادے کے توازن کو برقرار رکھتے ہیں اور بلڈ پریشر کو معتدل رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
منرل واٹر میں شامل معدنیات کے علاوہ بھی، کوبالٹ، فولاد، کروم، تانبا، آیوڈین، اور فلورین جیسے عناصر کا اضافہ بھی کیا جاتا ہے جو جسم کے ہارمونز کی بہتر پیداوار میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
منرل واٹر اور سادہ پانی میں ایک فرق یہ ہے کہ منرل واٹر میں مخصوص معدنیات اور عناصر شامل ہوتے ہیں جو انسانی صحت کے لیے اہم ہیں، جبکہ عام پانی میں یہ معدنیات اور عناصر عموماً نہیں پائے جاتے ہیں۔
آپ کی مذید معلومات کے لیے، پانی کی صحت کو لے کر مختلف تحقیقات ہو رہی ہیں اور اس پر مزید وضاحت حاصل ہو رہی ہے۔ لیکن بہرحال، منرل واٹر میں شامل معدنیات کی برقراری انسانی صحت کے لیے اہم ہوسکتی ہے، بشرطیکہ وہ انتہائی زیادہ یا ناپسندیدہ مقداروں میں نہ ہوں۔
منرل واٹر کے فوائد درج ذیل ہیں:
1. **جسم کے لیے درکار معدنیات**: منرل واٹر میں موجود معدنیات، جیسے کہ سوڈیم، کیلشیم، اور میگنیشیم، جسم کے لیے ضروری ہوتے ہیں اور انسانی جسم کو بہتر طریقے سے کام کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
2. **بلڈ پریشر میں کمی**: منرل واٹر میں موجود کیلشیم اور میگنیشیم بلڈ پریشر کو معتدل رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں اور ان دونوں معدنیات کی کمی کی وجہ سے بلند فشار خون کے مرض کی کمی کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
3. **ہڈیوں کی مضبوطی**: کیلشیم، جو کہ منرل واٹر میں موجود ہوتا ہے، ہڈیوں کی بناوٹ اور مضبوطی میں مدد فراہم کرتا ہے۔
4. **قبض کا علاج اور نظام انہظام میں بہتری**: منرل واٹر میں موجود معدنیات، مثلاً میگنیشم سلفیٹ اور سوڈیم سلفیٹ، قبض کے مسائل کو حل کرنے اور نظام انہضام کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
یہ فوائد کے علاوہ، منرل واٹر کے مصنوعی معدنیات جسم کے لیے ضروری معدنیات فراہم کرتے ہیں جو عام پانی میں عموماً نہیں پائے جاتے۔ اس طرح، منرل واٹر ایک صحت مند اور متوازن زندگی کے لیے اہم ثابت ہوسکتا ہے۔
منرل واٹر کے نقصانات کچھ اہم نکات درج ذیل ہیں:
1. **زہریلا پلاسٹک**: منرل واٹر کی بوتلوں کا مواد بنفول اور دیگر ضاربین مواد ہوتے ہیں جو جسم کے ہارمونز کو متاثر کرسکتے ہیں۔ بعض ماہرین کا خیال ہے کہ ان بوتلوں کا استعمال خلیات کی خرابی یا کینسر جیسے مرض کا باعث بن سکتا ہے۔
2. **دانتوں کی خرابی**: منرل واٹر میں تیزابیت موجود ہوتی ہے جو دانتوں کی قدرتی تہہ کو متاثر کرسکتی ہے اور دانتوں کو خراب کرسکتی ہے۔
3. **پلاسٹک بوتل کی خطرات**: اگرچہ فوڈ گریڈ کی پلاسٹک بوتلیں عام طور پر صحت کے لیے مضر نہیں ہوتیں، لیکن بعض مواد جیسے کہ بنفول اور دیگر ضاربین مواد صحت پر مسلط ہوسکتے ہیں۔
4. **دوسری خدشات**: اس کے علاوہ، منرل واٹر میں موجود معدنیات کی زیادہ مقدار بھی کثیر ہوسکتی ہے جو کہ بعض افراد کے لیے مضر ثابت ہوسکتی ہے، مثلاً اگر کسی کو معدنیات کی زیادہ مقدار نہیں چاہیے تو وہ منرل واٹر کو استعمال نہ کریں۔
بناضرار منرل واٹر کے نقصانات، اگر اس کا استعمال معقول اور محدود کیا جائے تو اس کے فوائد کے مقابلے میں نقصانات کافی کم ہوسکتے ہیں۔
منرل واٹر کا استعمال اور اس کی مقدار پر زیادہ سے زیادہ توصیہ کی جاتی ہے تاکہ انسان صحت مند رہے، لیکن اسے روزانہ پینا ضروری نہیں ہے۔ اس کی مقدار صحتمند افراد کی فعالیت، موسم اور دیگر عوامل پر منحصر ہوتی ہے۔ عام طور پر، 8-10 گلاس پانی روزانہ کافی ہوتے ہیں جو کہ منرل واٹر ہو یا پلاسٹک کی بوتلوں سے آنے والا پانی۔
نلکے کا پانی بھی فی الحال معیاری ہو سکتا ہے، مگر اگر کوئی شکایت ہو یا پانی میں کوئی عیب نظر آئے تو اس کا استعمال بہتر نہیں ہوگا۔ پلاسٹک کی بوتلوں کی بجائے اگر آپ اپنے گھر میں مخصوص فلٹر یا پینی کی مشین استعمال کرتے ہیں تو اس سے بہتر اور پاک پانی حاصل ہوگا۔
اختتاماً، منرل واٹر کو ایک بارگردان نقطہ نظر سے استعمال کرنا بہتر ہوتا ہے۔ اس کی مقدار کو معقول حدوں میں رکھیں اور پانی کی معیار کو بھی مد نظر رکھیں تاکہ صحت پر کوئی برا اثر نہ پڑے۔

