اغوا ہوا ہوتا تو کوئی اور میرے لیے بریانی بناتا: انور مقصود
انور مقصود کی تردید کرنے والی ویڈیو کا انتشار ان کے بیٹے بلال مقصود کی طرف سے ایک اہم قدم ہے۔ اس سے نہ صرف انور مقصود کے بیانات کی تصدیق ہوتی ہے بلکہ یہ بھی دکھاتا ہے کہ سوشل میڈیا ایک اہم ذریعہ ہے جس کے ذریعے لوگ اپنے بیانات اور نظریات کو پیغام دینے کا ذریعہ بنا سکتے ہیں۔
ان کی ویڈیو مزاحیہ انداز میں ہونے کے باوجود اہمیت کا حامل ہے، چونکہ یہ مختلف طریقے سے لوگوں کو موضوع پر غور کرنے اور اس پر دوبارہ غور کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ اس طرح کی ویڈیوز سماجی روابط میں بہتری اور بہتر تفہیم کے لئے اہم ہوتی ہیں۔انور مقصود کا اپنے کچن میں بریانی بناتے ہوئے اور اپنے مداحوں کیلئے بیان ریکارڈ کرتے ہوئے ویڈیو بنانا ایک اچھی اور دلچسپ ترکیب ہے۔ اس سے وہ اپنی روزمرہ کاریوں کی ایک جھلک دیتے ہیں اور اپنے فینز اور مداحوں کو اپنی زندگی کے ایک شہری حصہ بناتے ہیں۔ ایسے ویڈیوز سوشل میڈیا پر عام طور پر مقبول ہوتے ہیں اور لوگ ان کی زندگی کے انسائیٹ کا حصہ بنتے ہیں۔انور مقصود کا اس بات پر غور کرنا مزاحیہ طریقے سے اپنے اغوا اور تشدد کی خبروں کی تردید کرنے کا ایک طریقہ ہوسکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ بریانی بنا رہے ہیں اور اگر ان کے زخم ہوتے یا ہڈی ٹوٹتی تو وہ بریانی کیسے بناتے، جس سے وہ اپنی خود کی صحت یا سلامتی کی بھی طرح کو مذاق کے ذریعے ہمیشہ مسترد کر رہے ہیں۔ یہ ایک مزاحیہ اور معاون طریقہ ہے جس سے ان کا مقصد اپنے فینز کو ایک دلچسپی والی طرح سے اپنی خبروں کی تردید کرنے کا پیغام دینا ہوسکتا ہے۔انور مقصود کی طرف سے ان معلومات کی تردید کرنا اہم ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ سوشل میڈیا استعمال نہیں کرتے اور ان کے نام پر جعلی اکاؤنٹس بنایا جاتا ہے، اس سے واضح ہوتا ہے کہ کچھ افراد ان کے نام کا فائدہ اٹھا کر افواہیں پھیلاتے ہیں۔ اس طرح کی غلط معلومات کا پھیلانا اور جعلی اکاؤنٹس بنانا ایک ناجائز عمل ہے، جو معاشرتی زندگی میں نقصانات پیدا کرتا ہے۔ اسی لئے لوگوں کو ایسی افواہوں پر یقین نہیں کرنا چاہئے اور واقعیت کی تلاش کرنی چاہئے۔

