حافظ عبد الحمید عامر جہلمی کو انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے با عزت بری کردیا۔
جہلم ۔(محمد زاہد خورشید) انسداد دہشت گردی عدالت نمبر 1راولپنڈی نے جامعہ علوم اثریہ جہلم کے مہتمم اور مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے نائب امیر مولانا حافظ عبدالحمید عامر کو سی ٹی ڈی راولپنڈی کی طرف سے بنائے گئے مقدمہ میں با عزت بری کردیا۔ تفصیلات کے مطابق حافظ عبد الحمید عامر جہلمی کو یکم ستمبر درمیانی رات کی تاریکی میں انھیں گھر سے گرفتارکیا گیا تھا جنھیں عدالت نے 5 ستمبر کو ضمانت پر رہا کردیا تھا۔ان کی گرفتاری کے خلاف جہلم میں شدید عوامی رد عمل ہوا یہ ہی وجہ ہے کہ جب رہائی کے بعد ان کی جہلم آمد ہوئی تو اہلیان جہلم نے شہر سے باہر آکر سٹی ہاوسنگ سے گاڑیوں، موٹر سائیکلوں اور پیدل بھرپور نعروں سے جلوس کی شکل میں ان کا شاندار استقبال کیا اور عوام الناس نے منوں پھولوں کی پتیاں نچھاور کرنے کے ساتھ ساتھ شہر بھر کے راستوں میں جگہ جگہ استقبالیہ کاونٹرز پرانھیں پھولوں کے ہار پہنا کر ان کا گرمجوشی سے استقبال کیا تھا۔ ان کی گرفتاری پر تمام مکاتب فکر کی مذہبی، سیاسی جماعتوں اور سماجی تنظیموں کے رہنماوں اور عوام الناس نے پرزور احتجاج کیا کہ جہلم کے پر امن، ہر دلعزیز اور اتحاد بین المسلمین کے علمبردار عالم دین کے خلاف ایک مثبت اور بے ضرر سا کلپ شئیر کرنے پر ان کے خلاف فوری کاروائی کرتے ہوئے رات کی تاریکی میں اغوا کرلیا گیا۔ جب کہ پاکستان بھر میں بے شمار شرپسند عناصر فرقہ واریت کو ہوا دینے کے لیے صحابہ کرام اور اہل بیت عظام کے خلاف انتہائی خطرناک تقاریر وائرل کررہے ہیں ان کے خلاف سوائے ایف آئی آر کے کوئی شدید ردعمل نظر نہیں آیا جس کی بناء پر عوام الناس میں شدید رد عمل پایا جاتا ہے۔ عوام کا مطالبہ ہے کہ فرقہ پرستی کو ہوا دینے والے تمام شرپسند عناصر پر گہری نظر رکھی جائے تاکہ دشمنان اسلام پاکستان کی سا لمیت اور استحکام کو نقصان نہ پہنچا سکیں۔