نیب نے اسٹور کیپر کو تفتیشی افسر بنادیا، لوگوں کے ساتھ کیا ہوا ہوگا، اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزارت دفاع کو واپس بھیجے گئے نیب افسر کی ترقی میں امتیازی سلوک کیخلاف درخواست کی سماعت تین ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی ہے۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ نیب نے اسٹور کپیر کو تفتیشی افسر بنا دیا، لوگوں کے ساتھ کیا ہوا ہوگا۔جسٹس اطہر من اللہ نے نیب پراسیکیوٹر سے کہا کہ آپ تقرری کرتے ہوئے بین الاقوامی پریکٹس کو فالو نہیں کر رہے۔جمعہ کو عدالت عالیہ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ہارون الرشید کی درخواست کی سماعت کی تو درخواست گزار کے وکیل کامران مرتضیٰ کی طرف سے انکے جونیئر وکیل پیش ہوئے اور عدالت سے سماعت ملتوی کرنیکی استدعا کی جو منظور کر لی گئی۔چیف جسٹس نے نیب پراسیکیوٹر جہانزیب بھروانہ سے استفسار کیا کہ آپ کا کیس کیا ہے؟ درخواست گزار کے پاس انکوائری اور تفتیش کرنے کا تجربہ نہیں تھا ، وہ تو اسٹور افسر تھا، نیب کے تو انتہائی ماہر اور متعلقہ تجربہ رکھنے والے تفتیشی افسران ہونے چاہئیں۔نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ اس پٹیشنر کے کیس کو چیئرمین نیب ہارڈشپ کے طور پر دیکھے۔