ممکنہ امریکی صدرجوبائڈن کو ہلال پاکستان کے ایوارڈ سے نوازاجا چکا ہے
جوبائڈن دو مرتبہ 2008 اور 2011میں پاکستان کا دورہ کرچکے ہیں۔ 2008 میں انہیں پاکستان کی مسلسل حمایت پر ہلال پاکستان کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔تفصیلات کے مطابق، امریکی صدارتی امیدوار جوبائڈن نے آخری مرتبہ نائب صدر کی حیثیت سے 12 جنوری، 2011 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔وہ 20 نومبر، کو 78 برس کے ہوجائیں گے۔ان کا یہ دورہ غیر متوقع تھا جو کہ گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل سے متعلق تحفظات کے اظہار کے لیے کیا گیا تھا۔دورے سے متعلق سی این این نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ جوبائڈن نے پاکستانی صدر آصف زرداری اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے ملاقاتیں کی تھیں۔جس میں دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر توجہ دی گئی تھی۔ جب کہ وائٹ ہائوس کے ایک عہدیدار نے کہا تھا کہ جوبائڈن کا غیراعلانیہ دورہ افغانستان اس لیے کیا گیا تھا تاکہ افغان صدر حامد کرزئی کو یقین دہانی کروائی جائے کہ اگر افغانستان چاہے گا تو امریکا 2014 کے بعد بھی افغانستان میں رہے گا۔اس سے قبل فروری، 2008 میں جوبائڈن تین رکنی سینیٹر وفد کا حصہ تھے جس نے پاکستان کا دورہ کیا تھا تاکہ 18فروری کے پارلیمانی انتخابات کا جائزہ لے سکیں۔جوبائڈن اس وقت سینیٹ کمیٹی برائے خارجہ امور کے چیئرمین تھے۔ مشترکہ اعلامیہ میں سینیٹرز نے فیصلہ دیا تھا کہ انتخابات آزادانہ طور پر منعقد ہوئے تھے اور جوبائڈن نے پاکستان کے لیے توسیعی امریکی پیکج کا مطالبہ کیا تھا تاکہ توجہ فوج سے ہٹ کر اقتصادی امداد پر مرکوز ہو۔اکتوبر، 2008میں پاکستان کے صدر آصف زرداری نے سرکاری ایوارڈز کا علان کیا تھا جس میں جوبائڈن اور رچرڈ لوگر نامزد ہوئے تھے۔ زرداری نے انہیں ہلال پاکستان کے ایوارڈ سے نوازا تھا جو کہ ان کی پاکستان کی مسلسل حمایت کے صلے میں تھا۔