سلاو میں معروف صحافی وقار ملک اور چوہدری محمد اشتیاق کی جانب سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا
پیرس (خصوصی نمائندہ) سلاو میں معروف صحافی وقار ملک اور چوہدری محمد اشتیاق کی جانب سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں مہمان خصوصی اوورسیز پاکستانیز کمیشن پنجاب کے کمشنر محمد افضال بھٹی کے علاوہ مقامی سیاسی اور سماجی شخصیات نے شرکت کی۔تقریب کا اہتمام برٹش پاکستانیوں کو موجودہ حالات میں اپنے مفادات کا تحفظ کرنے بارے ا?گاہی دی گئی۔کہ کس طرح اپنی جائداداوں اور وراثت کی حفاظت کی جاسکتی ہے۔ چوہدری محمد اشتیاق نے اس موقع پر کھلے الفاظ میں کہا کہ ستم گری یہ ہے کہ اس وقت جو سیاست دان یا سوشل لیڈرز اوورسیز پاکستانیوں کی جائیدادوں پر ہاتھ صاف کرتے ہیں۔مشکل پڑنے پر ہمیں انھی سے مدد مانگنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔تقریب کے حاضرین کی بڑی تعداد عام طور پر پاکستان سے آنے والے منسٹرز اور ایم پی کی تعریفوں کے پل باندھنے لگتے ہیں اور ان کی مریدی میں لگ جاتے ہیں اور ایسا ہی ہوا کئی لوگوں نے اپنی تقاریر میں کمشنر صاحب کو عرش پر بٹھا دیا مگر چوہدری اشتیاق نے اس بار اس ٹرینڈ کو بدلنے کی کوشش کی اور مطالبہ کیا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے لئے ایک ایسا ادارہ ہونا چاہئیے جو کہ ان کے ساتھ زیادتی کرنے والی سیاسی اور بارسوخ شخصیات کو بھی کٹہرے میں لا کھڑا کر سکے۔محمد افضال بھٹی نے اس موقع پر کہا کہ برٹش پاکستانی پاور آف اٹارنی دیتے وقت اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ پاور آف اٹارنی میں صرف مخصوص شقیں شامل کریں جن کی معاملہ سلجھانے میں ضرورت ہو نہ کہ مکمل اختیارات دے دیں اس طرح وہ اپنے ہاتھ پاوں کٹوا بیٹھتے ہیں۔اگر سائل پاور آف اٹارنی میں مکمل اختیارات دے دیں تو حکومت بھی ان کی مدد نہیں کر سکتی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ زیادہ تر کیسز جو ان کے محکمے کے سامنے لائے جاتے ہیں ان میں رشتہ دار ہی اپنے سمندرپار رشتہ داروں کے ساتھ زیادتیاں کرتے ہیں۔آخری اور نہایت ضروری بات یہ کہ اوورسیز پاکستانیز کو اپنی جائیدادوں یا کسی قسم کی زیادتی کی شکایت اوورسیز پاکستانیز کمیشن کی ویب سائٹ پر رجسٹر کرائیں۔ اور اپنا ریفرنس نمبر محفوظ رکھیں اس کے بغیر آپ کے مسئلے کا حل ناممکن ہے۔ویب سائٹ پر کیس رجسٹر ہونے کے بعد ان کے ادارے کے لئے واجب ہو جاتا ہے کہ مسئلہ حل کروائیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ میاں شہباز شریف بذات خود اس ویب سائٹ پر رجسٹر ہونے والے کیسز کی نگرانی کرتے ہیں۔