نایاب بلائنڈ ڈولفن کو شدید خطرات لاحق
دریائے سندھ میں گڈو بیراج سے سکھر بیراج کے درمیان نایاب بلائنڈ ڈولفن کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں جو پانی کی کمی یا پھر مچھلیوں کے لیے بچھائے گئے جال میں پھنس کر مر جاتی ہیں رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال دریائے سندھ میں کئے گئے سروے کے مطابق گڈو بیراج سے سکھر بیراج کے درمیان نایاب نسل کی 14 سو سے زائد بلائنڈ ڈولفن موجود ہیں۔وائلڈ لائف ذرائع کے مطابق رواں سال دو درجن سے زائد بلائنڈ ڈولفن جال یا پانی کم ہونے کی صورت میں نہروں سے نکل کر پھنس گئیں جن میں سے صرف 10 ڈولفنز کو بچایا جاسکا۔جنگلی حیات کے ماہرین کے مطابق فریش واٹر کی چار اقسام کی ڈولفن میں سے یانگزی ریور کی ڈولفن ختم ہوچکی ہیں ، گنگا ڈولفن کی نسل بھی ختم ہونے کے قریب ہے، اس وقت صرف ایمازون اور انڈس بلائنڈ ڈولفن رہ گئی ہیں، عالمی سطح پر انڈس ریور کی نایاب نسل کی بلائنڈ ڈولفن کو انتہائی پذیرائی حاصل ہے۔ماہرین جنگلی حیات کا کہنا ہے کہ بلائنڈ ڈولفن کو نسل کشی سے بچانے کے لیے دریائے سندھ اور بیراجوں سے نکلنے والی نہروں کے اطراف میں رہائش پذیر افراد اور مچھیروں کو آگاہی دینے کی ضرورت ہے۔

