کراچی ائرپورٹ سے سمگلنگ میں نچلی سطح کا عملہ ملوث
کراچی ( نمائندہ خصوصی) کراچی ائرپورٹ سے ہیروئن کے بعد موبائل فون کی اسمگلنگ میں بھی خاکروب اور پورٹرز سہولت کاربننے لگے ۔ لاکھوں روپے مالیت کے موبائل فون برآمد ہونے پر کسٹم انٹیلی جنس نے تحقیقات شروع کردیں،جلد گرفتاریاں متوقع ہیں۔ ذرائع کے مطابق ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کسٹم انفورسمنٹ کو مصدقہ اطلاعات موصول ہوئیں کہ کراچی ائرپورٹ سے موبائل فون اور دیگر اشیاء ڈیوٹی ادا کئے بغیرنکالی جارہی ہیں اور اس عمل میں ائرپورٹ پر تعینات خاکروب اور دیگر نچلی سطح کا عملہ ملوث ہے ۔اس اطلاع پر ڈپٹی ڈائریکٹر انٹیلی جنس شاہ فیصل سہو کی کی نگرانی میں تشکیل دی گئی ٹیم نے تحقیقات شروع کیں تو ٹیم کو کراچی ائرپورٹ کے ڈومیسٹک کارگو پر دو مشتبہ بیگ ملے جس میں سے 96قیمتی موبائل فون برآمد ہوئے ، ان دو نوں بیگز کی ملکیت کسی نے قبول نہیں کی اور نہ ان پر کسی شخص یا کمپنی کا نام تحریر تھا ۔ ذرائع نے بتایا کہ کسٹم حکام کی جانب سے موبائل فون سمگلنگ کی روک تھام کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کے بعد موبائل فون اور دیگر قیمتی اشیائ کی اسمگلنگ میں ملوث افراد نے ائر پورٹ پر تعینات نچلی سطح کے عملے کو استعمال کرنا شروع کردیا ہے ۔کسٹم ذرائع نے بتایا کہ جس طرح ہیروئن کی سمگلنگ میں ملوث مافیا نچلے عملے کو استعمال کرتا ہے اور اس کے عوض انہیں رقم فراہم کی جاتی ہے اسی طرح موبائل فون کی سمگلنگ میں بھی ایک پیکٹ کی ائرپورٹ سے باہر منتقلی پر رقم طے کی جارہی ہے ۔کسٹم ذرائع نے بتایا کہ انٹرنیشنل کارگو سے موبائل فون اور دیگر قیمتی اشیائ جن کی امپورٹ پر ڈیوٹی کی ادائیگی لازمی ہے ایسی اشیاء کو مختلف پیکٹ میں رکھ کر مخصوص نشانی لگا دی جاتی ہے جس کے بعدائر پورٹ پر تعینات خاکروب جن کی باآسانی کارگو میں رسائی ہے وہ ان پیکٹس کو مختلف کچرے کے ڈبوں میں ڈال کر ڈومیسٹک کارگو کے راستے سے ائرپورٹ کی حدود سے باہر لاتے ہیں اور پھر یہاں سے دوسرا عملہ پیکٹس کو فوری طور پر باہر منتقل کردیتا ہے ۔ اس سے ایک طرف قومی خزانے کو ڈیوٹی کی مد میں نقصان ہورہا ہے اور دوسری طرف پی ٹی اے میں ایسے موبائل فون کا اندارج نہیں ہوسکتا جس کی وجہ سے ایسے موبائل فون کا سراغ لگانامشکل ہے ۔