عوام کے جان ومال کا تحفظ پولیس کی اولین ترجیح ہے
پشاور(نمائندہ خصوصی)انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا صلاح الدین خان محسود نے کہا ہے کہ عوام کے جان ومال ،عزت وآبرو کا تحفظ پولیس کی اولین ترجیح ہے اور جوانوں پر زور دیا کہ وہ عوام کے وابستہ توقعات پر پورا اترکراپنے فرائض کا حق ہر قیمت پر ادا کریں ،پچھلے دس سالوں سے انتہائی نامساعد حالات اور بے انتہا مشکلات کے باوجود دہشت گردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے والی فورس کی قیادت کو وہ اپنے لیے اعزاز سمجھتے ہیں، وہ منگل کو ملک سعد شہید پولیس لائن پشاور میں پشاور پولیس کے افسروں وجوانوں کے دربار سے خطاب کر ر ہے تھے۔ دربار میں پشاور پولیس کے مختلف شعبہ جات اور یونٹوں کے ہررینک کے آفسروں وجوانوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ آئی جی پی کا چارج سنبھالنے کے بعد یہ ان کا پہلا پولیس دربار تھا۔چیف کیپٹل سٹی پولیس پشاور ،ایس ایس پی آپریشن پشاور ایس پی کوارڈینشن اور دیگر اعلی پولیس افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔پولیس سربراہ نے دربار کے شرکا کو ہدایت کی کہ وہ اپنے فرائض اس طرح ادا کریں کہ مجرموں کے دلوں میں قانون کا خوف اور لوگوں کے دلوں میں آپ کے لیے محبت پیدا ہو سکے۔انہیں مزید ہدایت کی گئی کہ وہ تھانے کے اندر اور تھانے کے باہر عوام کے ساتھ اچھا رویہ اپنائیں اور واضح کیا کہ پولیس کے مظلوم اور بے بس عوام سے رویئے اور ان کے جائز کاموں کی بروقت تکمیل پر خصوصی نظر رکھی جائیگی۔پولیس سربراہ نے مزید کہا کہ ڈسپلن فورس کے لیے رگوں میں دوڑنے والے خون کے مترادف ہے اورواضح کیا کہ ڈسپلن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ آئی جی پی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پولیس فورس کے تمام شعبہ جات کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں مزید نکھار لانے کے لیے بہترین تربیت کا عمل مزید سرعت کے ساتھ جاری رہے گا۔ تاکہ پولیس کو اس قابل بنایاجاسکے کہ وہ کسی بھی مشکل چیلنج سے اکیلے نمٹ سکیں۔ شرکا کو ہدایت کی گئی کہ وہ ڈیوٹی کے دوران مستعد اور چوکس رہیں اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو بروقت ناکام بناکر اچھی پولیسنگ کا عملی مظاہرہ پیش کریں۔آئی جی پی نے تمام سنیئر افسران کو اپنے ماتحتان کے لیے وقتا فوقتا اردلی روم منعقد کرکے ان کے جائز مسائل کے حل کی بھی ہدایت کی۔ آئی جی پی نے تمام سینئر افسروں کو ہدایت کی کہ وہ فورس کے جوانوں کو سیکورٹی کے مسائل پر وقتا فوقتا جاری شدہ گائیڈ لائنز کے مطابق مشورہ دیا کریں۔ اور کسی بھی واقعے میں اختیاطی تدابیر نہ برتنے پر متعلقہ سپروائزری افسروں سے پوچھ گچھ کیجائیگی۔ آئی جی پی نے کہا کہ میرٹ اور اہلیت کی بنیاد پر فورس کے تمام معاملات طے کئے جائیں گے۔ اور کسی کے ساتھ کسی بھی حوالے سے ناانصافی نہیں برتی جائے گی۔سینئر افسران کو مزید ہدایت کی گئی کہ وہ فورس بالخصوص شہدا کے ورثا کی فلاح و بہبود پر بھر پور توجہ دیں اور روزانہ کی بنیاد پر شہدا کے ورثا کے پاس جاکر ان کو درپیش مسائل کے حل کے لیے فوری اقدامات اٹھائیں۔ آئی جی پی نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں خیبر پختونخوا پولیس نے لازوال قربانیاں دیکر ایک نئی تاریخ رقم کی ہے اور کہا کہ ہم سب نے ملکر دہشت گردی اور دیگر جرائم کے خاتمے کے لیے جنگ لڑنی ہوگی۔ آئی جی پی نے کہا کہ صوبہ بھر کے تمام اضلاع سے ایک ایک ڈی ایس پی کو اہم و حساس تنصیبات اور غیر محفوظ مقامات و غیرہ کی سیکورٹی کے حوالے سے تربیت دی جائیگی۔ اور وہ اپنے اپنے اضلاع میں جاکر حاصل کردہ تربیت کی روشنی میں دیگر اہلکاروں کو تربیت فراہم کریں گے۔پولیس دربارمیں آئی جی پی نے مختلف اوقات میں فرائض کی ادائیگی کے دوران بہترین نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے افسروں و جوانوں کو نقد انعامات اور توصیفی اسناد سے بھی نوازا۔ انعام و صول کرنے والوں میں ایس ایچ او تھانہ گلبہار جاوید اختر، ایس ایچ ا پہاڑی پورہ عبداللہ جلال۔ ایس ایچ او تھانہ انقلاب مسلم خان، لائنز آفیسر سب انسپکٹر احسان اللہ خان، چیف ڈرل انسٹرکٹر مفتاح الرحمن، تھانہ تہکال پولیس کے ڈرائیور کانسٹیبل اکرام، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے کمپیوٹر آپریٹر امیت کمار، بی ڈی یو کے ہیڈ کانسٹیبل شاکراللہ، سی ٹی ڈی کے کانسٹیبل احمد خان، ٹریفک وارڈن انور علی، لیڈیز ہیڈ کانسٹیبل خورشیدہ، سٹی پیٹرولنگ کے اے ایس آئی عنایت خان، اے ٹی ایس کے کانسٹیبل بشیر احمد اور سب انسپکٹر عنایت الرحمن شامل تھے۔ قبل ازیں پولیس لائن پہنچنے پر آئی جی پی نے پولیس شہدا کی یادگار پر پھول چڑھائے۔ اور شہدا کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی۔