مسئلہ کشمیر امن کی بنیاد، بھارت سمیت خطے کے تمام ممالک سے پرامن تعلقات چاہتے ہیں، نگراں وزیراعظم کا جنرل اسمبلی سے خطاب
نیویارک(ایجنسیاں)نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کشمیر کو پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کی کلید قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ترقی کا دارومدار امن پر ہے‘ بھارت سمیت تمام پڑوسیوں کے ساتھ پرامن اور تعمیری تعلقات کے خواہاں ہیں‘ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کشمیر پر اپنی قراردادوں پر عملدرآمد یقینی بنائے‘ افغانستان میں امن پاکستان کیلئے ناگزیر ہے‘ پاکستان کی پہلی ترجیح افغانستان سے اور اندرون ملک تمام دہشت گردی کو روکنا اور اس کا مقابلہ کرنا ہے‘بھارت کے ہندوتوا ایجنڈے کے پیچھے چھپی گھناؤنی حقیقت دنیا کو جنگ کے شعلوں کی لپیٹ میں لے سکتی ہے‘ بھارتی ایجنٹوں نے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کو قتل کیا‘ ہمیں ریاستی دہشت گردی کی مخالفت کرنے کی بھی ضرورت ہے‘ اسلامو فوبیا نے نائن الیون کے بعد وبائی شکل اختیار کر لی ہے‘ باہمی احترام، مذہبی علامات، صحیفوں اور مقدس ہستیوں کے تقدس کو یقینی بنایا جائے‘سلامتی کونسل کے مستقل ارکان میں اضافہ سے اس کی ساکھ اور قانونی حیثیت ختم ہو جائے گی‘دنیا مزید کسی سرد جنگ کی متحمل نہیں ہو سکتی ‘پاکستان کو خوراک، تیل اور معاشی چیلنجوں کا سامنا ہے‘آنے والے دنوں میں بجلی کے بلز نسبتاً کم ہوں گے‘موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہونے والے ترقی پذیر ممالک کی مدد کے لیے دنیا اپنے وعدے پورے کرے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے یواین جنرل اسمبلی سے خطاب اور سرکاری ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔تفصیلات کے مطابق جمعہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان نے 5 اگست 2019 سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں اپنے غیر قانونی تسلط کو برقرار رکھنے کیلئے 9 لاکھ فوجی تعینات کئے ہیں، اس مقصد کے لئے بھارت نے توسیع شدہ لاک ڈاؤن اور کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔ عالمی طاقتیں نئی دہلی کو اس بات پر قائل کریں کہ وہ پاکستان کی جانب سے اسٹرٹیجک اور روایتی ہتھیاروں پر باہمی تحمل کی پیشکش کو قبول کرے۔ علاوہ ازیں سرکاری ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ معیشت کی بہتری کیلئے تمام اقدامات کئے جا رہے ہیں، توانائی کے شعبہ میں اصلاحات کی جا رہی ہیں‘ چین سے تعلقات پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا‘ ڈالر کی قدرکے حوالے سے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی سربراہ کو اس پر خوشگوار حیرت ہوئی کہ پہلی مرتبہ کسی حکومت نے اس غیر قانونی کاروبار پر ہاتھ ڈالا ہے۔رات گئے پاکستان ہائی کمیشن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ بھارت پر سنجدہ سوالات اٹھائے جارہے ہیں، میرا دورہ کامیاب رہا، ایرانی صدر سے ملاقات اچھی رہی، پاکستان بھارت کی دہشتگردی کا شکار ہے ، ملک میں مہنگائی روکنے کیلئے مافیا کیخلاف ایکشن ہورہا ہے ، آئی ایم ایف نے بھی ہمارے اقداما ت کو سراہاہے ۔