امریکی مرکزی بینک نے شرح سود میں ایک بار پھر اضافہ کردیا
واشنگٹن : امریکی مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود میں صفر اعشاریہ دو پانچ فیصد کا اضافہ کردیا گیا ہے۔امریکی مرکزی بینک نے شرح سود میں ایک بار پھر اضافہ کردیا، امریکہ میں اس وقت شرح سود ایک فیصد ہوگئی ہے، یہ اضافہ تین ماہ میں دوسرا اضافہ ہے، فنڈرل ریزرو کی سربراہ جینٹ یلین نے اضافے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی اضافے کے پیش نظر شرح سود بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم اس فیصلے میں بے روزگاری میں کمی کے اعداد وشمار کا بھی اہم کردار ہے ۔فیڈرل ریزرو کی چیئر پرسن جینٹ یلین کا کہنا تھا کہ شرح سود میں اضافے کے باوجود مانیٹری پالیسی ابھی بھی نرم ہے، شرح سود بڑھے کے منفی اٖثرات کو جانچنے کیلئے ہمارے پاس کافی وقت ہے۔امریکی شرح سود میں اضافہ اسٹاک مارکیٹس اور کموڑیٹیز کیلئے مثبت ثابت ہوا تاہم ڈالر کی قدر پر اس کے منفی اثرات دیکھے گئے، اضافے کی منتظر امریکی اسٹاک مارکیٹس میں اس سے تیزی نظر آئی۔یورپی مارکیٹس بھی گرین رون میں نظر آئیں۔فیصلے کے بعد ایشیائی حصص بازاروں میں ملاجلا رجحان دیکھا گیا۔ چین،ہانگ کانگ اور جنوبی کوریا کی اسٹاک مارکیٹس میں اضافہ ہوا جبکہ جاپانی مارکیٹ مندی ریکارڈکی گئی۔فیڈ کے اعلان کے بعد ٹریژی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں ایک فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ کموڈیٹیز کی قیمت میں نمایاں اضافہ ہوا، بین الااقوامی منڈیوں میں خام تیل انتالیس ڈالر سے اوپر ٹریڈ کررہا ہے۔